امریکی صدر براک اوباما نے کانگریس میں 2013ء کے لیے تین ٹریلین ڈالر کا بجٹ پیش کردیا ہے جس میں امیروں اور کارپوریشنوں پر زیاد ہ ٹیکس لگانے اور سرکاری اخراجات گھٹانے کی تجاویز شامل ہیں۔
صدر اوباما نے پیر کے روز دارالحکومت واشنگٹن کے نزدیک ایک کمیونٹی کالج میں اپنے بجٹ کے اہم نکات بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ تعلیم کے لیے فنڈز بڑھانا چاہتے ہیں تاکہ ان طالب علموں کو ٹیکنیکل شعبوں میں مہارتیں بڑھانے کے لیے مدد فراہم کی جاسکے۔ جس سے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوسکیں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ان کا منصوبہ یہ ہے کہ اخراجات ایسے شعبوں میں کیے جائیں جس سے معاشی ترقی کو تحریک ملے اور اگلے دس سال کے دوران تقریباً چار ٹریلین ڈالر کا مرکزی خسارہ پورا کیا جاسکے۔
انہوں نے اپنے بجٹ منصوبے میں کارپوریشنوں اور امیر امریکیوں پر ٹیکس بڑھانے اور سرکاری اخراجات میں کمی کی تجویز دی ہے۔
مجوزہ بجٹ 2013ء کے مالی سال کے لیے ہے جو یکم اکتوبر سے شروع ہوتا ہے۔ یعنی امریکہ کے صدارتی پارلیمانی انتخابات سے صرف ایک ماہ پہلے۔
بجٹ کانگریس سے منظوری حاصل کرنے کے بعد قانون کا درجہ حاصل کرتا ہے۔ جب کہ حزب اختلاف کی جماعت ری پبلیکن پارٹی کے ا رکان صدر اوباما کی بجٹ ترجیحات کے زبردست نکتہ چین ہیں۔
ایوان زیریں میں ری پبلیکن پارٹی کے ارکان نئے سال کے لیے اپنی بجٹ تجاویز پیش کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ جن سے ملک کے دونوں اہم جماعتوں کے درمیان ٹیکسوں کے نفاذ اور سرکاری اخراجات میں کٹوتیوں پر موجود اختلاف سامنے آئے گا۔