رسائی کے لنکس

ڈریم ایکٹ۔ غیر قانونی تارکین وطن اسٹوڈنٹس کی مدد کا امریکی قانون


امریکہ میں غیر قا نونی تارکین وطن کا مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ غیر قانونی تارکین وطن کے بچے بھی اپنے والدین کی طرح مشکلات سے زندگی گزارتے ہیں اور بالخصوص کالج یا یونیورسٹی میں حصول تعلیم کے لیے انہیں حکومتی مدد سے تعلیمی قرضوں کی فراہمی سے انکار کردیا جاتا ہے۔ ایسے ہی کچھ طالب علموں نے نیویارک میں اس پالیسی کے خلاف اور ڈریم ایکٹ کے حق میں مظاہرہ کیا۔

امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم اور نیو یارک شہر کے لی مین کالج میں پڑھنے والے کچھ طالب علموں نے شہر کی اسمبلی کے سپیکر کے دفتر کے سامنے جمع ہوکر نعرے لگائے کہ ہم نیویارک کے ڈریم ایکٹ کا نفاذ چاہتے ہیں۔

یہ مظاہرہ اس دن ہو رہا تھا جب نیویارک میں ڈریم ایکٹ نامی قانون کی منظوری کے لیے لابیئنگ کی جارہی تھی۔ ڈریم ایکٹ ایک ایسا قانون ہے جس سے غیر قانونی طور پر مقیم طلبا کو کچھ شرائط پوری کرنے کے بعد حکومتی تعلیمی قرضوں تک رسائی مل جائے گی۔

میلیسا گارسیا گیارہ سال پہلے اپنی ماں کے ساتھ امریکہ آئی تھیں۔ وہ کہتی ہیں کہ یہاں بہت سے ایسے طلبا ہیں جو بچپن میں اپنے والدین کے ساتھ اس ملک میں آئے تھے اور ان کے پاس یہاں رہنے کے لیے قانونی دستاویزات نہیں تھیں۔ وہ اپنے ماضی کے ذمہ دار نہیں ہیں، وہ اب اپنے ملک واپس بھی نہیں جا سکتے کیوں کہ اب یہی ان کا گھرہے۔

ریاست نیویارک میں پیش کیا جانے والا یہ قانون سٹیٹ سینیٹر بل پارکنس نے پیش کیا ہے ۔ جس کے تحت ایسے طلبا جو نیو یارک کے کسی ہائی سکول سے تعلیم یافتہ ہوں، اور نیویارک کی کسی یونیورسٹی میں پڑھنے کی خواہش رکھتے ہوں اوروہ امریکہ میں 18 سال کی عمر سے پہلے آئے ہوں او ران کی موجودہ عمر35 سال سے کم ہو تو وہ سرکاری تعلیمی قرضوں سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

بل پارکنس کہتے ہیں کہ شاید یہ قانون وفاقی سطح پر ڈریم ایکٹ کی منظوری میں مدد کرے جس کے تحت غیر قانونی طور پر مقیم طلبا کو امریکی شہریت دی جا سکے گی۔

نیو یارک میں طلبا کا یہ احتجاج قانون سازوں کو اس بات کی یاد دہانی بھی تھی کہ کالج جانے والے طلباکے لیے حکومتی مدد کے بغیر تعلیم مکمل کرنا کتنا مشکل ہوتا ہے؟

ریاست ایلی نوائے کے لوتھر کالج میں زیر تعلیم حسن مسعودکا کہناہے کہ وہاں کالج کے ایک تعلیمی سال کا خرچہ 45 ہزار ڈالر ہے۔

تو ریاست نیو یارک میں اگر غیر قانونی طلبا کے لیے تعلیمی قرضوں کی فراہمی کا یہ یہ قانون منظور ہوتا ہے تو ٹیکساس ، کیلیفورنیا ا ور نیو میکسیکو کے بعد یہ چوتھی ریاست ہو گی جہاں غیر قانونی طلبا کو قرضے فراہم کیے جاسکیں گے۔

XS
SM
MD
LG