صدر اوباما نے صحت کے بل پر دستخط کر دیے

صدر اوباما نے اس بل پر دستخط کر دیے ہیں جس کے تحت امریکی نظامِ صحت میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ اس بل پر پچھلے ایک سال سے اوباما انتظامیہ اور ری پبلکن پارٹی میں رسہ کشی جاری تھی۔

منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں صدر اوباما نے کہا کہ اس بل میں شامل کئی ایسے اقدامات فوری طور پر نافذ العمل ہو جائیں گے جن کی شدت سے ضرورت تھی۔ ان میں چھوٹے کاروباروں کے لیے قرضے بھی شامل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اب انشورنس کمپنیاں پہلے سے موجود بیماریوں کی بنا پر لوگوں کی انشورنس بھی ختم نہیں کر سکیں گی۔

صدر اوباما نے جب اس مسؤدہٴ قانون پر دستخط کیے تو ان کے ہمراہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی موجود تھے جنہیں اس قانون سے فائدہ پہنچے گا۔

اس قانون کے تحت سوا تین کروڑ سے زیادہ ایسے امریکیوں کو صحت کی انشورنس مل جائے گی جن کے پاس پہلے یہ سہولت موجود نہیں تھی۔

اس قانون کو پاس کرانے کی دوڑ دھوپ سے ملک بھر میں جذباتی بحث مباحثے کا آغاز ہو گیا اور کانگریس کے دونوں ایوانوں میں ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان سے بڑی شد و مد سے اس کی مخالفت کی۔

اتوار کے روز ایوانِ نمائندگان نے 212 کے مقابلے پر 219 ووٹوں کی معمولی اکثریت سے یہ بل منظور کیا۔ ہر ری پبلکن رکن اور 34 ڈیموکریٹوں نے اس بل کی مخالفت میں ووٹ ڈالا۔