ملک ’’دلچسپ سیاسی موڑ‘‘ پر ہے: اوباما

فائل

اُنھوں نے کہا کہ ووٹر ’’خوفزدہ اور پریشان‘‘ ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ جب اِس قسم کا احساس عام ہوجائے، تو ’’حیران کُن باتیں‘‘ رونما ہوتی ہیں

امریکی صدر براک اوباما جو جمعے کے روز کیلی فورنیا کے گھروں سے ڈیموکریٹ پارٹی کے لیے منعقدہ متعدد سیاسی فنڈ ریزرس میں شرکت کر رہے ہیں، کہا ہے کہ ملک اِس وقت ’’ایک دلچسپ سیاسی موڑ پر ہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ووٹر ’’خوفزدہ اور پریشان‘‘ ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ جب اِس قسم کا احساس عام ہوجائے، تو ’’حیران کُن باتیں‘‘ رونما ہوتی ہیں۔

اوباما نے یہ بیان نیوہیمپشائر میں صدارتی پرائمریز کے بعد دیا ہے جب ریئل اسٹیٹ سے وابستہ بڑے کاروباری شخص ڈونالڈ ٹرمپ نے ریپبلیکن، جب کہ ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ڈیموکریٹک پارٹی کے ووٹ جیتے ہیں، جنھوں نے کافی عرصے تک سبقت لینے والی امیدوار ہیلری کلنٹن کو شکست دی۔

اوباما نے کہا کہ اُن کی میعادِ صدارت کے دوران ملک میں معاشی اور دیگر شعبہ جات میں ترقی ہوئی، پھر بھی لوگ ’’فکرمند‘‘ ہیں۔

صدر نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورت حال لوگوں کے اتفاق کا نہیں، ’’بلکہ ہم اور اُن کی تفریق کا معاملہ ہے‘‘ جس میں کسی دوسرے پر الزام دھرا جاتا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ ملک تبھی ترقی کرے گا جب ہم سب کی بہتری کا خیال رکھیں گے۔

صدر اوباما نے جمعرات کو چار فنڈریزر تقریبات میں شرکت کی، جن میں سے دو شمالی کیلی فورنیا، جب کہ دو جنوبی کیلی فورنیا میں تھیں، جہاں امداد دینے والوں نے صدر کو ہزاروں ڈالر کا عطیہ دیا۔