امریکی صدربراک اوباما نے پیر کے روزٹیکنالوجی کے دارالحکومت کہلانے والے شہر اور ریاست کیلیفورنیا میں قائم ’سلی کون ویلی‘ میں ٹاؤں ہال میٹنگ میں شرکت کی۔ اس دورے کا مقصد امریکی عوام کو اپنے ملازمتوں سے متعلق منصوبے کے لئے قائل کرنا تھا۔
اِس ٹاؤن ہال میٹنگ کا انعقاد پیشہ وارانہ نیٹ ورکنگ سائٹ LinkedIn نے کیا تھا۔ صدر اوباما نےاِس میں آنے کی حامی بھری تھی تاکہ وہ اپنے450ارب ڈالر کےمنصوبےپراُٹھنے والے سوالات کا جواب دے سکیں۔ وہ اِس نیٹ ورکنگ سائٹ پرآن لائن بھی جواب دیں گے۔
صدر اوباما آج کل امریکا کی مغربی ساحلوں کے ساتھ ریاستوں کےدورےپرہیں جہاں توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنی انتخابی مہم کے لئے لاکھوں ڈالرعطیہ جمع کر سکیں گے۔ جمعے کو فنڈ ریزنگ کی مہم ختم ہونے والی ہے۔ یہاں سے جمع ہونے والی رقم سے یہ بھی پتا چل سکے گا کہ وہ ری پبلکن جماعت کے مقابلے میں کس مقام پر کھڑے ہیں۔
قبل ازیں، اتوارکے روز فنڈریزنگ تقریب سےخطاب کرتے ہوئے صدراوباما کا کہنا تھا کہ 2012ء میں ہونے والا انتخاب خصوصی طور پر ایک مشکل الیکشن ہو گا کیونکہ امریکی عوام حکومت سے مایوس ہو چکے ہیں۔
تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ بہت کچھ داؤ پر ہونےکےباوجود وہ بہت پُرعزم ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ری پبلکن جماعت کی جانب سے سامنے والے متبادل منصوبےسےامریکہ اکیسویں صدی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہے گا۔
صدر اوباما کی مقبولیت کی سطح نیچے گررہی ہے، اور وہ دوبارہ منتخب ہونے کے لئے مہم چلا رہے ہیں۔ مسٹر اوباما نے اس مہم کے دوران کانگریس میں اپنے مخالفین کے خلاف ذرا جارحانہ اندازاختیار کیا ہوا ہے۔ وہ اپنے مخالفین سے ملازمتوں کی فراہمی سے متعلق اپنے منصوبے کی فوری منظوری پر زور دے رہے ہیں۔
صدر کا کہنا ہےکہ ان کے منصوبے سے چھوٹے کاروبار کوسہارا ملے گا اور اساتذہ اورتعمیراتی کام کرنے والوں کی تقریباً بیس لاکھ ملازمتیں فراہم ہونگی جِن سے کمزور امریکی معیشت کو تقویت حاصل ہوگی۔ امریکا میں اس وقت بیروزگاری کی شرح نو فیصد تک پہنچ گئی ہے۔