جمعے کے روز اس کے بعد تیل کی قیمتوں میں 4 فی صد اضافہ ہوا جب اوپیک گروپ کے تیل پیدا کرنے والوں ملکوں نے، عالمی سطح پر تیل کی پیداوار کم کرنے پر اتفاق کیا۔ روس نے بھی تیل کی پیداوار گھٹانے پر اتفاق کیا ہے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک اور روس نے سن 2019 سے تیل کی یومیہ پیدوار میں مجموعی طور پر 12 لاکھ بیرل کی کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ کمی 10 لاکھ بیرل کی اس مقدار سے زیادہ ہے جتنی کہ مارکیٹ میں توقع کی جا رہی تھی۔
تیل برآمد کرنے والے ملکوں نے یہ کمی صدر ٹرمپ کی جانب سے خام تیل کی قیمت گھٹا نے کی دباؤ کے باوجود کی گئی ہے۔
عراق کے وزیر تیل ثامر عباس غضبان نے ویانا میں اوپیک کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر بتایا کہ تیل پیدا کرنے والا کلب جنوری سے 8 لاکھ بیرل پیداوار گھٹا دے گا جب کہ اوپیک کے اتحادی مزید 4 لاکھ بیرل روزانہ کی کمی کریں گے۔
روس کے وزیر توانائی الیکزینڈر نواک نے تصدیق کی کہ اوپیک اور اتحادی ملک تیل کی یومیہ پیداوار میں 12 لاکھ بیرل کی کمی کر دیں گے۔
اس اعلان کے بعد خام تیل کی برینٹ مارکیٹ میں فی بیرل قیمت 60 ڈالر 73 سینٹ پر پہنچ گئی۔
تیل کی عالمی قیمتوں میں اکتوبر سے 30 فی کمی ہو رہی ہے جس کی وجہ تیل کی فراہمی میں اضافہ اور عالمی طلب میں کمی ہے۔
عالمی منڈی میں تیل کی فراہمی میں اضافے کی بنیادی وجہ امریکی تیل کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہے۔ امریکہ 2016 کے شروع میں 25 لاکھ بیرل روزانہ تیل پیدا کر رہا تھا۔ اب یہ پیداوار بڑھ کر ایک کروڑ 17 لاکھ بیرل یومیہ تک پہنچ چکی ہے جس سے امریکہ دنیا میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والا ملک بن گیا ہے۔