پاکستان کرکٹ بورڈ نے کابل بم دھماکے کے بعد افغان کرکٹ بورڈ کے بین کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے کر دو طرفہ ون ڈے سيريز اور دیگر تمام روابط منسوخ کردیے ہيں۔
جمعرات کی شب جاری ایک بیان میں پی سی بی کا کہنا تھا کہ افغان کرکٹ بورڈ کے ساتھ سرریز کا معاہدہ افغانستان میں امن سے مشروط تھا جو اب ممکن نہیں۔
بیان میں پی سی بی انتظامیہ نے کابل میں رواں ہفتے ہونے والے بم دھماکے کے بعد افغان کرکٹ بورڈ کے ردِعمل کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بدھ کو غیر ملکی سفارت خانوں کے پاس ہونے والے خود کش حملے کے بعد افغان کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے ساتھ مجوزہ دوستانہ کرکٹ میچ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کرکٹ بورڈ کے وفد نے گزشتہ ہفتے پاکستان کرکٹ بورڈ کے دورے کے موقع پر اصرار کیا تھا کہ سیاست کو کھیل سے الگ رکھنا چاہیے۔ لیکن اب وہ خود اپنی بات سے پھر کر کرکٹ پر سیاست کر رہے ہیں اور اپنی خامیوں کا الزام پاکستان کے سر دھر رہے ہین۔
بیان کے مطابق افغان کرکٹ بورڈ کے ساتھ گزشتہ ہفتے ہونے والا غیر رسمی سمجھوتہ افغانستان میں امن وامان کی صورتِ حال سے مشروط تھا جسے وہاں سکیورٹی کی مسلسل بگڑتی صورت حال کے باعث منسوخ کر دیا گیا ہے۔
پی سی بی کے ميڈيا مينيجر اور مارکيٹنگ عماد حمید نے وائس آف امريکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بورڈ کے ارکان کو افغان کرکٹ بورڈ کے رويے سے دکھ ہوا ہے۔ ان کے بقول افغان کرکٹ بورڈ کے سی ای او مشعال خان نے خود پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھيلنے کے ليے اصرار کيا تھا، جس کا پاکستان نے مثبت جواب ديا تھا۔
عماد حمید نے کہا کہ پاکستان نے ہميشہ افغانستان ميں کرکٹ کو فروغ دينے کے ليے اپنا کردار ادا کيا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب افغانستان کے ساتھ کرکٹ کب ہو گی، اس بارے مںد کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
پی سی بی نے افغان کرکٹ بورڈ کے رویے کے پیشِ نظر افغانستان کے ساتھ سیریز اور کھيل کے تمام رابطوں اور افغان کرکٹ ليگ کے ليے پاکستانی کرکٹرز کے اين او سی بھی منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی سی بی نے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ کوچز اور دیگر آفیشلز کو بھی افغان کرکٹ لیگ میں شرکت سے روک دیا ہے۔
وائس آف امريکہ سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی کے ترجمان شکيل خان کا کہنا تھا کہ افغان بورڈ کی درخواست پر ہی پاکستان نے ان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کی حامی بھری تھی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی کرکٹ ٹیم بنانے میں پاکستان کا اہم کردار ہے اور سابق پاکستانی ٹيسٹ کرکٹرز عاقب جاويد اور کبير خان کی کوچنگ کا افغان ٹیم کو ایک اچھی ٹیم بنانے میں بنیادی کردار رہا ہے۔