دفاعی تجزیہ کاروں نےپاکستان میں فوجیوں کی تعداد گھٹانے کے امریکی فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
جمعرات کو ’ وائس آف امریکہ‘ سےبات کرتے ہوئے ٹورنٹو میں ’اسٹریٹفر کوآپریشن ‘ کے دفاعی تجزیہ کار کامران بخاری نے کہا کہ چونکہ فوجیوں کو کم کرنے کے سلسلے میں پاکستان نے امریکہ سے ’ایک باضابطہ درخواست کی تھی، اِس لیے اِس پر اقدام کرنا ضروری تھا۔‘ اُن کے بقول، اِس درخواست کا آنا بھی ’ہائی لیول ٹینشن ‘ کی نشانی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ اِس وقت امریکہ نہیں چاہتا کہ’پاکستان کے ساتھ حالات میں کسی قسم کاکوئی مزید بگاڑ پیدا ہو۔‘
کامران بخاری کے الفاظ میں، ’اگر امریکہ دباؤ برقرار رکھنا چاہتا ہے تو پھر فوجیں نکالنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا، کیونکہ بالآخر یہ فوجیں اِس سطح کی نہیں ہیں کہ جس سے امریکہ کے خاص مفادات پر کوئی اثر پڑتا ہو۔‘
یہ پوچھنے پر کہ کیا یہ سوچ وکی لیکز کی طرف سے شائع ہونے والے مراسلے کا نتیجہ ہے، کامران بخاری نے بتایا کہ ایسا نہیں ہے، کیونکہ، دراصل یہ معاملہ اسامہ کے خلاف کی گئی کارروائی سے پہلےچل رہا تھا۔ اُنھوں نے کہا کہ ’پاکستانی فوجی قیادت چاہتی تھی کہ امریکہ اپنی فوجیوں میں کمی کرے۔ یہ ایک دیرینہ سلسلہ ہے جس پرایک عرصےسے بیان بازی ہو رہی تھی۔ اب یہ باضابطہ مراسلہ چلا گیا جِس کا امریکہ کو جواب تو دینا ہی تھا۔‘
اِس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے، دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) طلعت مسعود نےکہا کہ ’اِس فیصلے سے خطے میں پائی جانے والی کشیدگی میں کمی آئے گی۔‘
اُنھوں نے کہا کہ ایک عرصے سے پاکستان میں یہ سوچ پنپ رہی تھی کہ، امریکہ اپنا نیٹ ورک بڑھا رہا ہے، جس کے باعث پاکستان کی آزادی اور خودمختاری متاثر ہو رہی ہے۔’ پھریہ کہ، ریمنڈ ڈیوس کے معاملے کے بعد، کچھ شکوک و شبہات ہونے شروع ہو گئے تھے کہ سی آئی اے کا نیٹ ورک بھی بڑھتا جارہا ہے۔ پھر، جب اسامہ بن لادن کا آپریشن ہوا تو یہ معاملہ اور بڑھا۔۔۔ حالانکہ، وہ تو ہماری خود کی ایک بڑی کوتاہی تھی۔‘
اُن سے سوال کیا گیا کہ کیا پینٹاگان کے اِس فیصلے کا افغانستان میں جولائی سے فوجوں کے انخلا کے معاملے سے کوئی تعلق ہے، تو طلعت مسعود کا کہنا تھا کہ، ’یہ ایک اچھی خبر ہے، کہ جو بات امریکہ نے کہی تھی اُس پر عمل درآمد ہو رہا ہے، جِس سے امریکہ کی سا کھ بہتر ہوتی ہے۔ ‘
اُنھوں نے کہا کہ، ’ لوگوں کا خیال ہے کہ کئی قوتیں افغانستان میں اِس وجہ سے طالبان کا ساتھ دے رہی ہیں کہ وہ وسمجھتی ہیں کہ امریکہ نےافغانستان پر قبضہ کیا ہوا ہے۔‘
جنرل(ر) طلعت مسعود کےخیال میں،’ اگرنیٹو سےمل کرانخلا شروع ہوگا، تو پھر وہ قوتیں اِس طریقے سے طالبان کی حمایت نہیں کرپائیں گی ۔‘
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے: