پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پشاور اسکول پر حملے میں جان کی بازی ہارنے والے بچوں کے خون کا حساب لیا جائے گا۔
اُنھوں نے سانحہ پشاور کا ایک سال مکمل ہونے پر، حملے کا نشانہ بننے والے اسکول میں منعقدہ مرکزی تقریب سے خطاب میں کہا کہ یہاں سب لوگ حملے میں ہلاک ہونے والے بچوں کو یاد کرنے آئے ہیں۔
’’آپ ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہو گے اور آپ سے میں یہ عہد بھی کرنا چاہتا ہوں کہ ہم آپ کے لہو کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔‘‘
پشاور اسکول پر ملک کی تاریخ کے بدترین دہشت گرد حملے نے پاکستان کو ہلا کر رکھا دیا تھا۔ اس حملے میں 120 سے زائد بچوں سمیت لگ بھگ 150 افراد کی جانیں گئیں۔
لیکن اس حملے کے بعد دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پوری قوم یکجا ہو گئی۔
’’16 دسمبر 2014ء کا المیہ ہمارے دلوں کو چھلنی ضرور کر گیا لیکن اس المیے نے ہمیں جوڑ دیا۔۔۔۔ ہمیں اتحاد اور دفاع کی لڑی میں پرو دیا۔‘‘
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا کہ دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے اور پاکستان کو امن کا گہوارہ بنایا جائے گا۔
’’علم کی شمع کو بجھانے اور اندھیرے پھیلانے والوں کا وجود ختم کر دیا جائے گا۔۔۔۔۔۔ تعلیم کے دشمن انسانیت کے دشمن ہیں۔‘‘
اُن کا کہنا تھا کہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں جہالت کے اندھیروں کو ختم کر کے محبت اور رواداری پر مبنی پاکستان کی بنیاد رکھنا ہو گی۔
دریں اثناء اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے امریکی اور پاکستانی عملے نے 16 دسمبر 2014 کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے میں بچھڑنے والوں کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
اس موقع پر امریکی سفارتخانے کے ناظم الامور جوناتھن پریٹ نے کہا کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں معصوم بچوں اور اساتذہ کے بہیمانہ قتل سے ہم سب کو شدید صدمہ پہنچا۔
جوناتھن پریٹ نے کہا کہ ہم تمام پاکستانیوں اور امریکیوں کے لیے ایک محفوظ تر اور پُرامید مستقبل کے نصب العین کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر جدوجہد کرتے رہیں گے۔
سفارت خانے کے بیان کے مطابق امریکہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں پاکستانیوں کی قربانیوں کا نہ صرف معترف ہے بلکہ اُنہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔