رسائی کے لنکس

پشاور اسکول پر حملے کی پہلی برسی، ملک بھر میں سکیورٹی سخت


اس واقعے نے جہاں پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا وہیں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے رائے عامہ کو بھی ہموار کیا۔ کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے بدھ کو پاکستان میں سکیورٹی انتہائی سخت رہی۔

پاکستان کی تاریخ کے مہلک ترین دہشت گرد حملے کا ایک سال پورا ہونے پر اس واقعے میں جان کی بازی ہارنے والوں کو بدھ کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔

16 دسمبر 2014ء کو شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخواہ کے مرکزی شہر پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر طالبان عسکریت پسندوں نے حملہ کر کے 134 بچوں سمیت 150 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

پورے ملک میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے جب کہ اس سلسلے کی مرکزی تقریب دہشت گردی کا نشانہ بننے والے اسکول میں منعقد ہوئی جہاں ملک کی سیاسی و عسکری قیادت سمیت اعلیٰ فوجی اور سول شخصیات نے شرکت کی۔

پشاور میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں جب کہ دیگر صوبوں میں نجی و تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس واقعے نے جہاں پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا وہیں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے رائے عامہ کو بھی ہموار کر دیا اور سیاسی و عسکری قیادت سمیت تمام مکتبہ فکر نے پاکستان سے دہشت گردی و انتہا پسندی کے مکمل خاتمے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنے کا عزم کیا۔

پاکستان کے نجی ٹی وی چینلز بدھ کو خصوصی نشریات پیش کر رہے ہیں جب کہ ملک بھر میں پشاور واقعے میں مرنے والوں کے ایصال ثواب کے قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا۔

پشاور سمیت ملک بھر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی فورسز کو چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

انسانی حقوق سمیت مختلف غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے پشاور واقعے کی یاد میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں جن میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور دہشت گردی کی مذمت کی جا رہی ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 122 اسکولوں کو آرمی پبلک اسکول حملے میں مرنے والے بچوں کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق پنجاب میں دس جب کہ قبائلی علاقوں میں پانچ اسکولوں کو بھی ان بچوں کے ناموں سے منسوب کیا گیا ہے۔

خیبر پختونخواہ میں پہلے ہی اسکولوں کو آرمی پبلک اسکول کے بچوں کے ناموں سے منسوب کیا جا چکا ہے۔

امریکہ نے بھی اس واقعے کا ایک سال مکمل ہونے پر پاکستانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

ایک بیان میں وزیرخارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ وہ اس موقع پر متاثرہ خاندانوں سے یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس بزدلانہ دہشت گرد کارروائی کی مذمت کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG