ڈرون حملے پر جنرل راحیل شریف کا اظہار تشویش

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے راولپنڈی میں جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی۔

فوج کے سربراہ نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں امن عمل اور علاقائی استحکام کے لیے بھی سود مند نہیں ہیں۔

پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ملک کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں گزشتہ ہفتے کیے گئے امریکی ڈرون حملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ جنرل راحیل شریف نے اس تشویش کا اظہار امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل سے کیا، جنہوں نے راولپنڈی میں اُن سے ملاقات کی۔

بیان کے مطابق فوج کے سربراہ نے کہا کہ ڈرون حملے پاکستان کی سالمیت کی خلاف ورزی اور دوطرفہ تعلقات کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں امن عمل اور علاقائی استحکام کے لیے بھی سود مند نہیں ہیں۔

جنرل راحیل شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں، کامیابی اور قربانیوں کی مثال نہیں ملتی۔

گزشتہ ہفتے بلوچستان میں ایک ڈرون حملے میں افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور مارے گئے تھے۔

پاکستان میں سیاسی حلقے بھی ڈرون حملوں کے خلاف آواز بلند کرتے آرہے ہیں اور بدھ کو ہی حزب مخالف کی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی صحافیوں سے گفتگو میں ڈرون حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے امن کا حصول ممکن نہیں۔

بلوچستان میں ڈرون حملے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمور خارجہ طارق فاطمی نے رواں ہفتے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفترخارجہ بلا کر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا تھا۔

پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی منگل کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ دوطرفہ تعلقات کے لیے سودمند نہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ تعلقات کے بارے میں فیصلہ وزیراعظم نواز شریف کی لندن سے وطن واپسی کے بعد قومی سلامتی کی سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

وزیراعظم نواز شریف ان دنوں اپنے طبی معائنے کے لیے برطانیہ میں ہیں۔