تربت میں پندرہ افراد کے قتل میں ملوث بلوچ کمانڈر ہلاک

دہشت گردوں سے برآمد ہونے والے ہتھیار۔ 17 نومبر 2017

ستارکاکڑ

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طر ف سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ضلع تربت کے علاقے کلی عبد الرحمان میں مبینہ دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر فرنٹیر کو ر بلوچستان نے علاقے میں آپریشن کیا ۔

بیان میں بتایا گیا کہ ایف سی کے اہل کار وں نے جیسے ہی علاقے کو گھیرے میں لے لیا تو مبینہ دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی ۔ فائرنگ کے تبادلے کی زد میں آ کر ایک مشتبہ شخص، جس کا نام یونس توکلی بتایا گیا ہے، ہلاک ہوگیا ۔

بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ یونس توکلی بلوچستان لبر یشن فرنٹ کے مبینہ مرکزی 8 اہم کمانڈروں میں شامل تھا۔

آئی ایس پی ار کے بیان کے مطابق یونس توکلی اُن پندرہ بے گناہ شہر یوں کے قتل میں ملوث تھا جن کا تعلق صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔ جنہیں 15 اور 16 نومبر کی درمیانی رات کو ہلاک کر نے بعد نعشیں ایک ندی میں پھینک دی گئی تھیں۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ یونس توکلی دیسی ساختہ بم حملوں کے ذریعے فرنٹیر کور کے اہل کاروں پر حملوں اور حال ہی میں ریاست کی عملداری ی تسلیم کرنے والے بی این ایم کے سابق کمانڈر رحمت اللہ شوہاز سمیت علاقے کے دیگر سیاسی راہنماؤں کے قتل میں بھی ملوث تھا ۔

گذشتہ روز (جمعرات) کو بھی فرنٹیر کور بلوچستان نے ضلع قلعہ عبداللہ چمن اور ضلع ڈیرہ بگٹی میں کاروائی کی تھی اور پانچ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر اُن کے قبضے سے دیسی ساختہ بم، بارود، دستی بم اور دیگر ہتھیار برآمد کئے تھے ۔