بلوچستان: ’مغوی لڑکی‘ کے ذریعے بم نصب کرنے کی کوشش ناکام

بلوچستان مارچ 2013ء کے دوران پولیس نے 11 بچوں کو حراست میں لیا تھا جن کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ دہشت گرد ان بچوں کے ذریعے شہر کے مختلف علاقوں میں بم دھماکے کرواتے تھے۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک مغوی بچی کے ذریعے بم نصب کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بُدھ کو رات گئے صوبائی دارالحکومت کے نواحی علاقے میں لگائے گئے فرنٹیئر کور کے ایک ناکے پر تعینات اہلکاروں نے موٹر سائیکل پر سوار ایک شخص اور بچی کو رُکنے کا اشارہ کیا جس پر موٹر سائیکل سوار نے بچی کو موٹر سائیکل سے نیچے گرا دیا اور موٹر سائیکل پر قریبی گلی میں فرار ہو گیا۔

ایف سی اہلکاروں نے بچی کو اُٹھایا اور تلاشی لینے پر بچی سے بم برآمد ہوا جس پر بچی سے تفتیش کی گئی، دس سالہ بچی نے اپنا نام صائمہ بتایا اور کہا کہ اُسے چند روز پہلے صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد سے اغوا کیا گیا تھا، ابھی اُسے بم رکھنے کے لیے موٹر سائیکل پر لے جایا جا رہا تھا۔

سکیورٹی اہلکاروں نے بم کو ناکارہ بنا دیا ہے اور علاقے کی ناکہ بندی کر کے مذکورہ موٹر سائیکل سوار کی تلاش کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان مارچ 2013ء کے دوران پولیس نے 11 بچوں کو حراست میں لیا تھا جن کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ دہشت گرد ان بچوں کے ذریعے شہر کے مختلف علاقوں میں بم دھماکے کرواتے تھے۔