ویسٹ انڈیز نے بارباڈوس میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کو 106رنز سے شکست دے دی۔ سیریز ایک ایک سے برابر ہوگئی ہے۔
پاکستان کی شکست کا سبب دراصل بیٹسمین بنیں جنہوں نے ذمے داری کا مظاہرہ نہ کرتے ہوئے بولرز کی محنت بھی ضائع کر دی۔ پاکستان کی پوری ٹیم 188 رنز کے ہدف کے تعاقب میں صرف 81 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ گیبریل نے 5 وکٹیں حاصل کیں۔
نسبتاً آسان ہدف کے تعاقب میں پاکستان ٹیم کی اننگز کا آغاز انتہائی مایوس کن ہوا۔ احمد شہزاد صرف 14رنز بناکر جوزف کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
ویسٹ انڈیز کی بولنگ کی سامنے پاکستان کی بیٹنگ لائن ریت کا گھروندا ثابت ہوئی اور وکٹیں گرنے ایسا سلسلہ شروع ہوا جو رکے نہ رکا اور ایک بعد ایک کھلاڑی نے پویلین کی راہ لی۔
بابر اعظم بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔ اسٹار بیٹسمین یونس خان صرف 5رنز بنا سکے۔ گیبریل نے اپنے ایک ہی اوور میں پہلے کپتان مصباح الحق کو آؤٹ کیا پھر اسد شفیق کو پویلین بھیجا۔ دونوں بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
اس موقع پر صرف 36رنز پر پاکستان کے 7کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
سرفراز احمد اور محمد عامر نے آٹھویں وکٹ کی شراکت میں 42رنز بنائے۔ محمد عامر 20 رنز بناکر گیبریل کا شکار ہوگئے۔سرفراز 23رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کے 6 بیٹسمین ڈبل فیگر میں بھی نہ پہنچ سکے جبکہ چار کھلاڑی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
یوں پاکستان کی پوری ٹیم صرف 81 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور ویسٹ نے یہ میچ 106رنز سے جیت کر تین میچوں کی سیریز ایک، ایک سے برابر کردی۔
ویسٹ انڈیز کی طرف سے گیبریل نے ٹیسٹ کیریئر کی بہترین بولنگ کرتے ہوئے صرف 11رنز کےعوض 5کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ہولڈر نے 3اور جوزف نے 2وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے قبل ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 268 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی، ہوپ 90اور بریتھویٹ 43رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
پاکستان کی طرف سے یاسر شاہ نے 7جبکہ محمد عباس نے 2اور محمد عامر نے ایک وکٹ حاصل کی۔
آخری اسکور یہ رہا۔ ویسٹ انڈیز 312 اور 268 رنز۔ پاکستان 393 اور81 رنز۔
سیریز کا آخری میچ 10مئی سے ونڈسر پارک، روسیو، ڈومینیکا میں کھیلا جائے گا۔
اس گراؤنڈ پر دونوں ٹیمیں 7مرتبہ آمنے سامنے آئیں، چارمیچوں میںپاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ تین میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔یوں ویسٹ انڈیز کو اس گراؤنڈ پر شکست دینے کا پاکستان ٹیم کا خواب آج بھی پورا نہ ہوسکا۔