آپ نے سنا تو ہوگا کہ" کہیں بجتی ہے شہنائی تو کہیں ماتم بھی ہوتا ہے "ایسا ہی کچھ جمعہ کے روز برطانیہ اور پاکستان کی سڑکوں پر بھی ہوا۔ لندن میں ہزاروں لوگ کیٹ اورولیم کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے بے تاب تھے تو پاکستان میں لوڈ شیڈنگ سے تنگ آئے ہوئے انگنت لوگ سڑکوں پر بجلی کو 24گھنٹے دیکھنے کی خواہش میں سراپا احتجاج تھے۔
ایک حسین اتفاق یہ بھی ہوا کہ برطانیہ میں لوگ ولیم اور کیٹ کے ملن کو دیکھنے کے لئے آمڈ آئے اور پاکستان میں لوگ سارادن ٹی وی پر صدر زرداری اور شجاعت کے ممکنہ "ملاپ "کی خاطر ایوان صدر کی طرف دیکھتے رہے ۔
برطانیہ میں ویسٹ منسٹرایبے مرکز نگاہ تھا تو پاکستان میں ایوان صدر !!وہاں کیٹ مڈلٹن اور پرنس ولیم عہد پیما میں مصروف تھے تویہاں پی پی اور ق کے درمیان بھی وعدے وید کی شنوائی تھی۔
برطانیہ کے ایک تحقیقاتی ادارے کی پیشگوئی ہے کہ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کی شادی کامیاب رہے گی ،ادھر پاکستان میں بھی دن بھر ق اور پی پی اتحاد کی کامیابی کے لئے دلیلیں دی جا تی رہیں ۔
کیٹ اور ولیم ،عمر کے پختہ حصے میں داخل ہو چکے ہیں، بالکل اسی طرح پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ق بھی انتہائی پختہ جماعتیں ہوگئی ہیں۔ق لیگ مشرف دور میں حکمران جماعت رہ چکی ہے اور وہ جانتی ہے کہ 'مفاہمت 'کیا ہوتی ہے لہذا وہ صدر آصف علی زرداری کے سبق پڑھانے سے پہلے ہی ہر پہلو سے آگاہ ہے ۔وہ بالکل جذبات سے کام نہیں لے گی کیونکہ اسے معلوم ہے کہ اگر ایک فرد بھی جذباتی ہو گیا تو دوسرے کے ساتھ اپنی حکومت بھی ہاتھ سے جائے گی ۔
کیٹ اور ولیم دونوں ہی کی یہ پہلی شادی ہے ۔پاکستان کی تاریخ میں پی پی اور ق لیگ کا بھی یہ پہلا اتحاد ہے ۔ کیٹ اور ولیم دونوں اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھ سکیں گے ۔ مسلم لیگ ق اور پیپلزپارٹی بھی انتہائی سمجھدار ہیں جس کی مثال یہ ہے کہ مشرف دور میں پاکستان کی تاریخ میں مسلم لیگ ق کی حکومت نے پہلی مرتبہ اپنے پانچ سال مکمل کیے تھے اور اب پیپلزپارٹی بھی امید ہے کہ اپنی مدت پوری کر لے گی ۔
ایک جانب ولیم اور کیٹ کے چہرے خوشی سے چمک رہے ہیں تو دوسری جانب پیپلزپارٹی کی قیادت پانچ برس پورے ہوتے دیکھ کر مسرور و شادماں ہے۔ ادھر ق لیگ کی نئی وزارتیں پانے کی خوشی چھپائے نہیں چھپتی ۔