پاکستان میں ہفتے کو مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ عید منائی گئی۔ ملک کے ہر چھوٹے بڑے شہر اور علاقے میں نماز عید کے اجتماعات ہوئے جن میں لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر صدر ممنوع حسین اور نگراں وزیر اعظم ناصر الملک نے قوم کے نام خصوصی پیغام جاری کئے۔ دونوں شخصیات کا اپنے اپنے پیغامات میں کہنا تھا کہ سیاسی مہم جوئی سے کدورتیں بڑھتی ہیں، جبکہ اسلام کی حقیقی تعلیمات سے معاشرتی ناہمواریوں کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
پیغامات میں امن و امان کے قیام کی خواہش کا اظہار کیا گیا، جبکہ سیکورٹی فورسز کے شہیدوں کو بھی یاد کیا گیا اور وطن میں قیام امن کی خاطر جانیں نچھاور کردینے والوں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ایسا ہی تہنیتی پیغام آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے بھی جاری کیا گیا، جبکہ بحری اور فضائی فوج کے سربرہان نے قوم کے نام تہنیتی پیغام جاری کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول پر جوانوں اور کمانڈر راولپنڈی کے ساتھ عید منائی۔
اسلام آباد، لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور سمیت تمام شہروں، قصبوں اور دیہات میں مساجد، امام بارگاہوں، میدانوں، پارکوں اور کھلی جگہوں پر نماز عید ادا کی گئی۔
کراچی میں نماز عید کے فوری بعد لوگوں نے خوشی سے ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دی اور گلے ملے۔
بچوں میں عیدی تقسیم کی گئی جبکہ بچوں نے مساجد اور عیدگاہوں سے واپسی پر غبارے اور مختلف دوسرے کھلونوں کی خریداری کی۔
نوجوانوں اور بچوں کی بڑی تعداد نے کراچی کے ساحل کلفٹن اور چڑیا گھر پر پکنک کا اہتمام کیا۔ نئے کپڑے پہنے، شیر خورمہ کھایا اور ایک دوسرے کے گھر عید ملنے گئے۔
بیشتر افراد نے صبح ہی صبح قبرستانوں کا بھی رخ کیا اور اپنے مرحوم رشتے داروں، عزیز و اقارب کی قبر پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر ملک کے تمام شہروں خاص کر کراچی میں نمازوں کے اجتماعات کے اطراف پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات رہی۔ اہم مساجد اور عیدگاہوں کے داخلی دروازں پر نمازیوں کی چیکنگ کے لیے واک تھرو گیٹ لگائے گئے تھے، جبکہ تمام اہم عوامی مقامات، تفریح گاہوں اور پارکوں کے باہر بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
ادھر ملک کے بالائی صوبے خیبر پختونخوا میں اس بار بھی صوبوں کے کئی مقامات پر ایک روز قبل یعنی جمعہ کو عید منانے کی روایت برقرار رہی۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں جمعرات کو شوال کا چاند نظر نہ آنے پر ہفتے کو عید منانے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن، پشاور کی مقامی رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے جمعہ کو عید الفطر منانے کا اعلان کیا گیا۔ لہذا، صوبے کے کئی مقامات پر جمعہ کو جبکہ باقی ملک میں ہفتے کو عید منائی گئی۔