پاکستان نے اسپین کے شہر بارسلونا میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
جمعے کی صبح جب قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو بارسلونا میں دہشت گرد حملوں میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اراکینِ اسمبلی کی طرف سے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کر کے اسپین سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی بارسلونا حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ثقافتوں اور آزادی کے دفاع کے حوالے سے اسپین اور اس کے عوام کی ایک تاریخ رہی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ دہشت گرد اپنے حملوں کے ذریعے عوام میں خوف پیدا کرنے کے علاوہ اُن کے طرزِ زندگی کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اس طرح کی کارروائیوں سے لوگوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی بارسلونا میں دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈریڈ میں پاکستانی سفارت خانے اور بارسلونا میں قونصل خانے سے ملنے والی معلومات کے مطابق اب تک اس واقعے میں کسی پاکستانی شہری کے ہلاک یا زخمی ہونے سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
میڈریڈ اور بارسلونا میں پاکستانی سفارتی مشن میں خصوصی سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے جہاں سے معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
جمعرات کی شام بارسلونا میں پیدل چلنے والے افراد کو گاڑی سے روندنے کے ایک واقعے میں 13 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔
دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اُدھر اسپین کی پولیس کا کہنا ہے کہ ملک کے ایک دوسرے علاقے کھیمبرلز میں ایک اور دہشت گرد حملے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے پانچ مبینہ دہشت گردوں ہلاک کر دیا گیا ہے۔