پاکستان کی وادی سوات میں اتوار کو سکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک جھڑپ میں سات شدت پسند ہلاک ہو گئے۔
پولیس نے بتایا کہ یہ جھڑپ سردام نامی قصبے میں اُس وقت ہوئی جب سکیورٹی فورسز نے مقامی افراد کی اطلاع پر علاقے میں موجود عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کی۔
حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ مارے گئے جنگجو قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں جاری فوجی آپریشن سے بچنے کے لیے سوات میں داخل ہوئے تھے۔ تاہم بعض اطلاعات کے مطابق شدت پسندوں کا تعلق وادی سوات ہی سے تھا۔
پاکستانی فوج نے 2009ء میں ایک بھرپور کارروائی کرکے سوات اور اس سے ملحقہ اضلاع کے بیشتر علاقوں میں طالبان شدت پسندوں کا خاتمہ کر دیا تھا، جب کہ سینکڑوں جنگجوؤں افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں خصوصاً مہمند ایجنسی میں روپوش ہو گئے تھے۔
سوات اور اس کے قریبی پہاڑی علاقے میں وقتاً فوقتاً سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔