پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں جمعرات کی شام مبینہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم چھ مشتبہ شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔
قبائلی ذرائع اور انٹیلی جنس عہدے داروں کا کہنا ہے کہ یہ حملہ دتہ خیل کے علاقے میں ہوا اور اس کا ہدف ایک گاڑی تھی۔ قبائلی پٹی تک ذرائع ابلاغ کی محدود رسائی کے باعث اس واقعے میں مارے گئے افراد کے بارے میں فوری طور پر مزید تفصیلات معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ہونے والا یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے۔
اس سے قبل منگل اور بدھ کی درمیانی شب شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ کے نواحی علاقے میں ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں چار جنگجو ہلاک ہو گئے تھے۔
گزشتہ نومبر مہمند ایجنسی میں سرحدی چوکیوں پر نیٹو کے فضائی حملے میں 24 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مبینہ امریکی حملوں میں طویل تعطل دیکھنے میں آیا تھا۔
پاکستان ڈرون حملوں کو اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دے کر ان کی مذمت کرتا ہے کیوں کہ اس کے بقول ان میں شہری ہلاکتوں سے انسداد دہشت گردی کی مہم کو نقصان پہنچ رہا ہے۔