پاکستان میں سرکاری سطح پر کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسین لگانے کا عمل شروع ہونے کے بعد محکمۂ صحت کے فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگانے کے لیے حکمتِ عملی مرتب کی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق ویکسین کی ترسیل جاری ہے جس کے بعد ایک منظم طریقہ کار کے تحت ویکسی نیشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔
پاکستان میں سرکاری سطح پر کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسین لگانے کا عمل دو فروری کو وزیرِاعظم عمران خان نے اسلام آباد میں جب کہ تین فروری کو ملک کے چاروں صوبوں میں شروع کیا گیا۔
پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق کرونا وائرس ویکسین مکمل سیکورٹی انتظامات کے ساتھ پنجاب بھر میں متعلقہ مقامات تک پہنچائی جانے لگی ہے۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان یونس کی جانب سے جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ویکسین کی نقل و حمل، سٹوریج اور انتظامات کے لیے تمام متعلقہ اداروں کا تعاون حاصل ہے۔
“ویکسین کی بہت زیادہ ڈیمانڈ ہونے کی وجہ سیکیورٹی خدشات اور تدارک کے باعث سیکورٹی اداروں کا تعاون حاصل کیا گیا۔ ویکسین کی نقل و حمل کے دوران چوری، جعلی آفیسرز کا کھیپ موصول کرنا اور جعلی ویکسین بھیجنے جیسے خطرات ہو سکتے تھے۔ ویکسین بردار گاڑیوں پر دہشت گردوں کا حملہ،حادثہ، راستے میں جعلی ویکسین سے تبدیلی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے”۔
کیپٹن(ر)محمد عثمان یونس کے مطابق ویکسین کی ترسیل کے دوران سیکیورٹی کا ہونا لازم ہے۔ ویکسین کی ترسیل کولڈ سٹوریج والی گاڑیوں میں پولیس کی نگرانی میں کی گئی ہے۔ ہدایت نامے میں اُنہوں نے مزید کہا کہ تمام خدشات کے پیش نظرویکسین بردار گاڑیوں اور سٹورز کی سیکیورٹی کے انتظامات یقینی بنائے گئے ہیں۔
وزیرِاعظم عمران خان کی جانب سے افتتاح کے ایک روز بعد چاروں صوبوں کے وزرائے اعلٰی کی موجودگی میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے ملک بھر کے فرنٹ لائن ہیلھ کیئر ورکرز کے لیے ویکسی نیشن مہم کا آغاز کیا۔
تقریب میں 'این سی او سی' کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل حمود الزماں خان اور کمرشل منسٹر قونصلر چائنا شی گو ژیانگ بھی شریک ہوئے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ویکسین لگانے کا عمل ملک بھر میں ایک ہی وقت میں شروع کیا گیا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ ملک پر جب مشکل وقت آتا ہے تو تمام پاکستانی مل کر کام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں، پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر، گلگت بلتستان اور وفاق نے مل کر اس ضمن میں کام کیا۔
Your browser doesn’t support HTML5
اسد عمر کا کہنا تھا کہ مشکل حالات اور خطرات پر قابو پانے میں توقعات سے بہتر نتائج آئے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ کرونا کے خلاف کام کرنے والوں میں ہمارے اصل ہیروز فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز ہیں۔ یہ لوگ ہماری قومی اور سیاسی قیادت سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں اور انہی کے ساتھ ہی پاکستان میں ویکسی نیشن کا آغاز ہو رہا ہے۔
پاکستان میں چین کے تعاون سے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین سائنو فارم یکم فروری کو پاکستان پہنچی جسے سرکاری سطح پر دو فروری سے لگانے کا عمل کام شروع کیا گیا۔
لیکن عملی طور پر صوبہ پنجاب، صوبہ خیبرپختونخوا اور صوبہٗ بلوچستان میں اِس کا آغاز نہیں ہو سکا۔
تینوں صوبوں کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ویکسین صوبے کے دیگر شہروں میں پہنچائی جا رہی ہے۔
محکمہ صحت پنجاب کے ایک اعلٰی حکام کے مطابق صوبہ بھر میں عملی طور پر فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگانے کا عمل پانچ فروری سے شروع ہو گا۔ حکام کے مطابق ویکسین نہ لگنے کی ایک وجہ انتظامی مشکلات ہیں، جن پر آہستہ آہستہ قابو پایا جا رہا ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے مطابق پاکستان بھر میں ویکسین لگانے کے لیے ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسی نیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں۔
حکام کے مطابق ان مراکز میں ویکسی نیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ 'این سی او سی' کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ویکسی نیشن کے پہلے مرحلے کے لیے پنجاب میں 189، سندھ میں 14، خیبرپختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44، اسلام آباد میں 14، پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں 16 اڈلٹ ویکسی نیشن سینٹر (اے وی ایس) قائم کر دیے گئے ہیں۔
محکمۂ صحت پنجاب کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین ضرورت کے مطابق بھیجی جا رہی ہے۔
سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد عثمان یونس کے مطابق لاہور میں 23 ہزار 435، فیصل آباد میں 6096، گوجرانوالہ میں 3063 جب کہ راولپنڈی میں4437 وائلز بھیجی گئی ہیں۔
اِسی طرح سرگودھا 1390،سیالکوٹ 940،ملتان 5855،مظفرگڑھ،بہاولپورمیں 1330 ارسال کی گئی ہیں۔سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق اٹک میں 970،بہاولنگر 380،بھکر 370،چکوال825، چنیوٹ260، جھنگ1006خوراکیں بھیج دی گئی ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
اِسی طرح ڈیرہ غازی خان میں 1202، گجرات1309، حافظ آباد603، جہلم میں803، قصور میں 539، خانیوال580، خوشاب 645، لیہ1541، لودھراں 347، ساہیوال1146، منڈی بہاؤالدین972، میانوالی 927، ننکانہ صاحب 727، ناروال 831، اوکاڑہ 1236، پاکپتن میں 484، راجن پور میں 540 ،رحیم یار خان 1476، شیخوپورہ876، ٹوبہ ٹیک سنگھ824 اور وہاڑی میں923 وائلز بھیجی گئی ہیں۔
سیکرٹری صحت پنجاب کیپٹن (ر)محمد عثمان کے مطابق ویکسین مینجمنٹ سسٹم پر گزشتہ اتوار تک رجسٹر ہونے والے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی تعداد کے مطابق تقسیم کی گئی ہے۔
واضح رہے چین کی جانب سے سائنو فارم ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں تحفے کے طور پر پاکستان کو دی گئی ہیں۔