پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے لگ بھگ 50 برس بعد لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیبیا کے سابق حکمراں کرنل معمر قذافی کے نام سے منسوب اس اسٹیڈیم کا شمار پاکستان کے بہترین کرکٹ گراؤنڈز میں ہوتا ہے۔
پی سی بی نے کمرشل بنیادوں پر اسپانسرز کے ساتھ مل کر نہ صرف لاہور کے قذافی اسٹیڈیم بلکہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی سمیت ملک کے دیگر کرکٹ اسٹیڈیمز کے نام تبدیل کرنے کا بھی اُصولی فیصلہ کیا ہے۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کرکٹ کی معروف ویب سائٹ 'کرک انفو' کو بتایا کہ قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ سیاسی نہیں بلکہ کمرشل ہے۔ان کے بقول اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کے لیے مارکیٹنگ ریسرچ کمپنی 'یو گو' کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ کمپنی کی مشاورت سے پی سی بی اپنے کرکٹ اسٹیڈیمز کی برینڈ مالیت کا تعین کرے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسپانسرز کی جانب سے اچھا ردِعمل آیا ہے اور بہت جلد قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل کر کے اسپانسر کے نام کے ساتھ اسٹیڈیم کے نام کا انتخاب کیا جائے گا۔
پی سی بی کے ایک ذمے دار نے وائس آف امریکہ کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کی تصدیق کی ہے۔
خیال رہے کہ دنیا کے مختلف کرکٹ اسٹیڈیمز کے نام کا آغاز اسپانسرز کے نام کے ساتھ ہوتا ہے جن میں اوول کرکٹ گراؤنڈ بھی شامل ہے۔ اس اسٹیڈیم کا پورا نام 'کِیا اوول کرکٹ گراؤنڈ ہے۔ یہ نام معروف کورین کمپنی کِیا سے منسوب ہے۔
اسی طرح اولڈ ٹریفورڈ کرکٹ اسٹیڈیم کا پورا نام ایمریٹس اولڈ ٹریفورڈ ہے۔
قذافی اسٹیڈیم کا نام معمر قذافی سے منسوب کیوں کیا گیا؟
سن 1974 میں جب پاکستان کے شہر لاہور میں اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کا سربراہی اجلاس ہوا تو دنیا کے کئی اسلامی ملکوں کے سربراہان نے اس میں شرکت کی۔
لیبیا کے سابق صدر کرنل معمر قذافی بھی پاکستان آئے اور اس وقت کی حکومت نے ان سربراہان مملکت کے نام سے سڑکوں اور اہم مقامات کے نام منسوب کیے۔
اس وقت کے سعودی فرماں رواں شاہ فیصل کے نام سے لاہور کی مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک منسوب کیا گیا تو اس وقت لاہور اسٹیڈیم کہلائے جانے والے کرکٹ گراؤنڈ کا نام قذافی اسٹیڈیم رکھا گیا۔
مختلف مواقع پر سیاسی وجوہات کی بنا پر خصوصاً 2011 میں کرنل قذافی کی ہلاکت کے بعد اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کے مطالبے بھی سامنے آتے رہے، تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکا۔
قذافی اسٹیڈیم کی بنیاد 1959 میں رکھی گئی تھی اور یہ اب تک کئی ٹیسٹ میچز، ون ڈے اور ٹی ٹوئٹنی میچز کی میزبانی کر چکا ہے۔
سن 1987 کا ورلڈ کپ سیمی فائنل اور 1996 کے کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل بھی قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا تھا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 21 سے 25 مارچ کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا تیسرا اور آخری میچ بھی اس گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا۔