انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پاکستان کے تین اہم کھلاڑیوں پر بدعنوانی سے متعلق ضابطوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ہونے کا الزام عائد کیاہے۔
برطانوی اخبار گارجین نے اپنی اشاعت میں کہا ہے کہ تین پاکستان کے کھلاڑیوں نے انگلینڈ کے خلاف ایک میچ کے نتائج کو فکس کرنے کے لیے رقم قبول کی تھی۔
کونسل کے سربراہ نے کہا کہ کرکٹ میں کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی اور اس میں ملوث افراد کے کھیلنے پر عمر بھر کے لیے پابندی لگائی جاسکتی ہے۔
تینوں پاکستانی کھلاڑیوں کو کہناہے کہ وہ بے گناہ ہیں۔ برطانیہ کے لیے پاکستانی سفیر واجد شمس الحسن کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے کھلاڑیوں پر یقین ہے۔
اخبار نیوز آف دی ورلڈ نے الزام لگایا ہے کہ ان تینوں کھلاڑیوں نےپچھلے ہفتے انگلینڈ کے خلاف ایک میچ میں جان بوجھ کر خراب کھیل پیش کیا تھا۔
عہدے داروں نے پاکستانی کھلاڑیوں پر یہ الزام اخبار میں شائع ہونے والی اس خبر کے کئی دن کے بعد عائد کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی کھلاڑی لارڈز میں برطانیہ کے خلاف کھیلے جانے والے چوتھے ٹیسٹ میچ کے دوران بدعنوانی میں ملوث ہوئے تھے۔آئی سی سی کی جانب سے پابندی لگائے جانے سے قبل پاکستانی کھلاڑی یہ کہہ چکے تھے کہ انہیں ذہنی اذیت دی جارہی ہے۔
پاکستانی ٹیم کے کپتان سلمان بٹ اور دو فاسٹ باؤلرز محمد عامر اور محمد آصف پر آئی سی سی کی سماعت کے فیصلے تک کرکٹ کھیلنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ان پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے انسداد بدعنوانی کے ضابطوں کے تحت مختلف نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ کونسل کے تمام ممبر ممالک ان ضابطوں کے پابند ہیں۔