پاکستانی کرکٹ ٹیم نارتھمپٹن شائر کے خلاف اہم فتح کے بعد ڈبلن روانہ ہونے والی ہے جہاں دورے کا پہلا ٹیسٹ 11 مئی کو آئرلینڈ کے خلاف شروع ہوگا۔
اس میچ میں پاکستان نے نارتھمپٹن شائر کو 9 وکٹوں سے شکست دی۔ اس میچ کی خاص بات پاکستان کے چند بلے بازوں کا فارم میں آنا ہے۔ اسد شفیق نے پہلی اننگ میں 186 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ اُن کے علاوہ حارث سہیل نے دونوں اننگ میں نصف سنچری بنائی۔ بابر اعظم پہلی اننگ میں 57 اور امام الحق دوسری اننگ میں ناقابل شکست 59 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
باؤلنگ کے شعبے میں شاداب خان نے میچ میں 10 وکٹیں حاصل کیں۔ خاص طور پر پہلی اننگ میں اُنہوں نے نارتھمپٹن شائر کے بیٹسمینوں کو خاصا پریشان کیا۔ یوں اس بات کا امکان ہے کہ وہ دورے کے دوران تجربہ کار سپنر یاسر شاہ کی کمی بری حد تک پوری کرنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔
تاہم، اس پریکٹس میچ میں فتح کے باوجود اوپنر اظہر علی کا دونوں اننگز میں ناکام ہونا اور محمد عامر کا میچ میں ایک بھی وکٹ حاصل نہ کر پانا مایوس کن رہا۔
میچ کے پہلے روز نارتھمپٹن شائر کی ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے 259 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ وکٹ کیپر بیٹسمین روزنگٹن نے 8 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 90 رنز بنائے۔ پاکستان کی طرف سے شاداب خان نے 6، راحت علی نے 2 اور حارث سہیل نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس کے جواب میں پاکستانی ٹیم 428 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔ اسد شفیق 186 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ اُن کے علاوہ حارث سہیل نے 79 اور بابر اعظم نے 57 رنز بنائے۔ کیوغ اور کروک نے چار چار اور ویڈ اور ہٹن نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
دوسری اننگ میں نارتھمپٹن شائر کے بیٹسمینوں نے قدرے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا اور پوری ٹیم 301 رنز پر آؤٹ ہوئی۔ کپتان نیوٹن نے شاندار سنچری بنائی۔ اُن کے علاوہ کوب نے 52 اور روزنگٹن نے 42 رنز جوڑے۔
اس طرح پاکستان کو میچ کے چوتھے اور آخری روز جیت کیلئے 133 رنز کا ہدف ملا جو اُس نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کر لیا۔ اظہر علی آؤٹ ہونے والے واحد کھلاڑی تھے۔ جب وہ 10 رنز پر تھے تو لیگ بائی رن بنانے کی کوشش میں وہ پچ کے وسط میں اپنے ساتھی بلے باز امام الحق سے ٹکرا گئے۔ یوں بر وقت اپنی کریز میں نہ پہنچ پائے اور ریکارڈو نے اُنہیں رن آؤٹ کر دیا۔
اس جیت کے بعد ڈبلن میں جمعہ کے روز شروع ہونے والے آئرلینڈ کے خلاف ٹیسٹ کیلئے ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے کچھ چیزیں واضح ہو گئی ہیں۔ شاداب خان کا انتخاب تقریباً یقینی ہے۔ اس کے علاوہ امام الحق بھی شاید اپنے کیرئر کا پہلا ٹیسٹ کھیلیں گے۔ یوں توقع ہے کہ پاکستان کے افتتاحی بیٹسمین اظہر علی اور امام الحق ہوں گے۔ اُن کے علاوہ حارث سہیل، بابر اعظم، اسد شفیق اور کپتان سرفراز بیٹنگ لائن اپ کا حصہ ہوں گے۔
البتہ، باؤلنگ کے شعبے میں کچھ چیزیں واضح نہیں ہیں۔ نارتھمپٹن شائر کے خلاف میچ میں محمد عامر کی لائن اور لینتھ کچھ غیر مناسب رہی اور یوں وہ کوئی بھی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔ تاہم، مبصرین کا خیال ہے کہ اس میچ میں اُنہوں نے زیادہ زور نہیں لگایا اور اپنی تمام تر توانائی ٹیسٹ کیلئے محفوظ رکھی۔ یوں، ٹیسٹ میں ممکنہ طور پر راحت علی اور حسن علی تیز باؤلنگ کے شعبے میں عامر کا ساتھ دیں گے۔