دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے نا صرف تیس ہزار سے زائد شہری اور مسلح افواج کے پانچ ہزار سے زائد فوجی ہلاک ہوئے بلکہ ملکی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان بھی ہوا۔
اسلام آباد —
پاکستان کے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ملک میں پارلیمانی نظام کو مضبوط بنایا جائے گا اور جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کے جمعرات کو ہونے والے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو کئی سالوں سے انتہا پسندی، شدت پسندی اور عدم برداشت کے چیلنجوں کا سامنا ہے جو انتہائی تشویش کا باعث ہیں۔
اُنھوں نے نئے سال کے آغاز پر ایک مرتبہ پھر دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے حکوت کے عزم کو دہرایا۔
وزیراعظم پرویز اشرف نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینیئر وزیر بشیر احمد بلور ، پشاور کے مضافات سے لیویز کے 21 اہلکاروں کو اغواء کے بعد ہلاک کرنے، پولیو ورکز پر حملے اور مستونگ میں زائرین کی بس پر حملے کی ایک بار پھر پرزور مذمت بھی کی۔
اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے نا صرف تیس ہزار سے زائد شہری اور مسلح افواج کے پانچ ہزار سے زائد فوجی ہلاک ہوئے بلکہ ملکی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان بھی ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرنے جا رہی ہے اور آئندہ انتخابات آئین کے مطابق ہوں گے۔
وفاقی کابینہ کے جمعرات کو ہونے والے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو کئی سالوں سے انتہا پسندی، شدت پسندی اور عدم برداشت کے چیلنجوں کا سامنا ہے جو انتہائی تشویش کا باعث ہیں۔
اُنھوں نے نئے سال کے آغاز پر ایک مرتبہ پھر دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے حکوت کے عزم کو دہرایا۔
وزیراعظم پرویز اشرف نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینیئر وزیر بشیر احمد بلور ، پشاور کے مضافات سے لیویز کے 21 اہلکاروں کو اغواء کے بعد ہلاک کرنے، پولیو ورکز پر حملے اور مستونگ میں زائرین کی بس پر حملے کی ایک بار پھر پرزور مذمت بھی کی۔
اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے نا صرف تیس ہزار سے زائد شہری اور مسلح افواج کے پانچ ہزار سے زائد فوجی ہلاک ہوئے بلکہ ملکی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان بھی ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرنے جا رہی ہے اور آئندہ انتخابات آئین کے مطابق ہوں گے۔