’دوطرفہ تعلقات میں کشیدگی قصہ پارینہ‘

’دوطرفہ تعلقات میں کشیدگی قصہ پارینہ‘

امریکی سفیر کیمرون منٹر نے اعتراف کیا ہے کہ پچھلے دو ماہ کے دوران پاکستان اور امریکہ کے تعلقات شدید مشکلات کا شکار رہے جس نے مشترکہ مقاصد کے حصول کی کوششوں کو بھی متاثر کیا۔ لیکن اُنھوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ اب یہ قصہ پارینہ ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان ایک بار پھر مفید بات چیت کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

وائس آف امریکہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں اُنھوں نے کہا کہ پاکستان میں امریکی اہلکاروں کی موجودگی اور بغیر پائلٹ کے طیاروں یا ڈرون کے حملوں سمیت دیگر اختلافی اُمورابھی بات چیت کے ایجنڈے پر ہیں ۔ لیکن منٹر نے کہا کہ عمومی طور پر پاک امریکہ تعلقات بہتر ی کی طرف گامزن ہیں۔

امریکی سفیر نے بتایا کہ پاکستان کے خارجہ سیکرٹری سلمان بشیر اہم اُمور پر دو طرفہ بات چیت کے لیے آئندہ ہفتے واشنگٹن جارہے ہیں جب کہ سی آئی اے اور آئی ایس آئی کے سربراہان کے درمیان رواں ہفتے امریکہ میں ہونے والی بات چیت بھی انتہائی مفید رہی۔

اُنھوں نے کہا کہ امریکی فوج کے تین اعلیٰ ترین کمانڈرز بشمول جنرل ڈیوڈ پیٹریاس اور ایڈمرل مائیک ملن بھی آئندہ ہفتے پاکستان آرہے ہیں اور امریکی کانگریس کے ایک بااثرترین رکن اور ایوان نمائندگان کے سپیکر جان بینر بھی آنے والے دونوں میں اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔

”بلاشبہ دوطرفہ تعلقات شدید مشکلا ت سے دوچار رہے لیکن میں پراُمید ہوں کہ دونوں ملک ایک بارپھر اُس راہ پر گامزن ہیں جو بامقصد اور مفید بات چیت کے ذریعے مشترکہ مسائل کا حل ڈھونڈنے اور اس ایجنڈے کو بحال کرنے میں مدد دے گی کہ امریکہ کس طرح پاکستان کو درپیش مشکلات میں اُس کی معاونت کرسکتا ہے۔“