روس کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری پر پاکستان کے ساتھ کسی طرح کے خفیہ مذاکرات نہیں ہوئے ہیں۔
منگل کو روسی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی میڈیا میں سامنے آنے والی وہ خبریں درست نہیں جن میں کہا گیا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کی تکمیل پر پاکستان اور روس کے درمیان ’’خفیہ مذاکرات‘‘ ہو رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے پاکستانی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں میں کہا گیا تھا کہ روس نے بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شمولیت پر پاکستان سے بات کی ہے۔
ایک طرف روس نے جہاں ایسی خبروں کی تردید کی وہیں روسی وزارت خارجہ کے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی روابط بشمول نارتھ ساؤتھ مجوزہ گیس پائپ لائن بچھانے سے متعلق تعاون کی اپنی اہمیت ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ روسی کمپنیاں اس مجوزہ پائپ لائن کے بچھانے سمیت دیگر منصوبوں پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا۔
ایک معاہدے کے تحت روس کراچی سے لاہور تک گیس پائپ لائن تعمیر کرے گا اور ایک اندازے کے مطابق اس پر دو ارب ڈالر خرچ ہوں گے۔
پاکستان اور روس کے تعلقات میں حالیہ برسوں میں نمایاں بہتری آئی ہے خاص طور 2014 کے بعد سے جب روس نے پاکستان کو ہتھیاروں کی فراہمی پر عائد پابندی اٹھا لی تھی۔
جب کہ رواں سال پہلی مرتبہ دونوں کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں بھی پاکستان میں ہوئیں۔