ریفرنس پر فیصلے تک استعفے نہیں دیں گے: اراکین کمیشن

فائل فوٹو

پاکستان میں حزب مخالف کے ایک بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے 2013ء کے انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن کے ارکان سے استعفے کا مطالبہ کرتی آ رہی ہے۔

پاکستان الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ارکان نے اپنے عہدوں سے فوری طور پر مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق یہ فیصلہ پیر کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کی صدارت میں ہونے والے ایک غیر رسمی اجلاس کے دوران کیا گیا۔

پاکستان میں حزب مخالف کی ایک بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف 2013ء کے انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن کے ارکان سے استعفے کا مطالبہ کرتی آ رہی ہے۔

الیکشن ٹربیونلز کی طرف سے قومی اسمبلی کے تین حلقوں جبکہ پنجاب اسمبلی کے ایک حلقے کے نتائج کالعدم قرار دیے جانے کے بعد گزشتہ ہفتے عمران خان نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن کے ارکان سے مستعفی ہونے کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان ارکان نے استعفیٰ نہ دیا تو تحریک انصاف 4 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔

الیکشن کمیشن کے بیان کے مطابق پیر کو ہونے والے اجلاس کے دوران کمیشن کے ارکان کے استعفوں کے معاملے پر غور کیا گیا، تاہم پاکستان تحریک انصاف کے وکلا فورم کی طرف سے ان ارکان کے بارے میں سپریم جوڈیشیل کونسل میں ریفرنس دائر کیے جانے کے باعث فیصلہ کیا گیا کہ جب تک اس ریفرنس کا فیصلہ نہیں آتا یہ ارکان اپنے عہدوں سے استعفے نہیں دیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف مئی 2013ء کے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام عائد کرتی رہی ہے۔ گزشتہ سال اس کے کارکنوں نے اسلام آباد میں پارلیمان کے سامنے چار ماہ تک دھرنا بھی دیے رکھا۔

اس سال مارچ میں حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان 2013ء کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام پر اتفاق ہوا تھا۔

پاکستان کے سابق چیف جسٹس ناصر الملک کے سربراہی میں تین رکنی جوڈیشل کمیشن نے 2013ء کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی دھاندلی کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسے انتخابات میں دھاندلی کے کوئی شواہد نہیں ملے مگر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں الیکشن کمیشن کی بہت سی کمزوریوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔

جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسے تسلیم تو کیا مگر اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن نے ان کے الزامات کا تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے ارکان سے 2013ء کے عام اتنخابات میں ہونے والی بےضابطگیوں پر استعفے کا مطالبہ کیا۔

کئی سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو پارلیمان میں آ کر انتخابی اصلاحات کے لیے اپنا کردار ادا کر نا چاہیئے جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ انتخابی اصلاحات کے لیے اپنے عزم پر قائم ہے اور اس کی طرف انتخابی اصلاحات کے لیے قائم ایک پارلیمانی کمیٹی پہلے ہی سے کام کر رہی ہے۔