انتخابات 11 مئی کو کرانے کا اعلان، نگران وزیرِاعظم پر مشاورت

فائل

صدر آصف علی زرداری نے ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے 11 مئی کی تاریخ مقرر کردی ہے جب کہ حکومت اور حزبِ اختلاف کے درمیان نگران وزیراعظم کے نام پر تاحال اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے 11 مئی کو عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

ایوان صدر سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کی طرف سے آئندہ انتخابات کے اعلان سے متعلق سمری بدھ کو صدر آصف علی زرداری کو موصول ہوئی جس کے فوراً بعد عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا۔

صدارتی ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنی سمری میں صدر سے کہا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کے انتخابات کے لیے آئین کے مطابق مناسب تاریخ کا اعلان کر دیں۔

صدر آصف علی زرداری

پاکستان کی قومی اسمبلی پانچ سالہ مدت پوری کرنے کے بعد 16 مارچ کو تحلیل کر دی گئی تھی لیکن تاحال نگران وزیراعظم کی تقرری پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور حزب اختلاف کو آئین کے مطابق تین دنوں میں عبوری وزیراعظم کے لیے کسی نام پر اتفاق کرنا تھا لیکن ایسا نا ہو سکا اور یہ معاملہ آٹھ اراکین پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی میں چلا گیا ہے۔

حکومت اور اپوزیشن کے چار، چار اراکین پر مشتمل اس کمیٹی کا پہلا اجلاس بدھ کو اسلام آباد میں ہوا جس میں نگران وزیراعظم کے لیے تجویز کردہ ناموں پر غور کیا گیا۔

اپوزیشن جماعت کی طرف سے اس کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید، سردار مہتاب عباسی، خواجہ سعد رفیق اور سردار یعقوب ناصر شامل ہیں جب کہ حکومت کی طرف سے پیپلز پارٹی کے فاروق نائیک اور خورشید شاہ کے علاوہ مسلم لیگ (ق) کے چودھری شجاعت حسین اور عوامی نیشنل پارٹی غلام احمد بلور شریک ہیں۔

پارلیمانی کمیٹی کو تین دنوں میں نگران وزیراعظم کا نام تجویز کرنا ہے بصورت دیگر یہ معاملہ الیکشن کمیشن میں چلا جائے گا۔

اجلاس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور پارلیمانی کمیٹی کے رکن سردار مہتاب عباسی نے کہا کہ کمیٹی کے تمام اراکین نے پہلے اجلاس میں ضابطے طے کیے ہیں جن کے تحت نگران وزیراعظم کے لیے نامزدگی پر مشاورت کی جائے گی۔

’’ہم سب کا یہ پختہ ارادہ ہے کہ ہم کمیٹی میں اپنی اس قومی اور آئینی ذمہ داری کو ادا کریں اور یہیں پر یہ فیصلہ ہو۔‘‘

’’ہم سب کا یہ پختہ ارادہ ہے کہ ہم کمیٹی میں اپنی اس قومی اور آئینی ذمہ داری کو ادا کریں اور یہیں پر یہ فیصلہ ہو۔‘‘
فاروق نائیک نے صدر کی طرف سے انتخابات کی تاریخ کے اعلان پر کہا کہ اُنھیں توقع ہے کہ ملک بھر میں ایک ہی دن میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ہوں گے۔

’’خیبر پختون خواہ، سندھ اور بلوچستان کی اسمبلیاں تحلیل کر دی گئی ہیں اور آُمید کرتے ہیں کہ پنجاب میں بھی صوبائی اسمبلی کو تحلیل کر دیں گے تو پنجاب میں بھی 11 تاریخ کو انتخابات ہوں گے۔‘‘

نگران وزیراعظم کے لیے حکومت اور حزب اختلاف کی طرف سے دو، دو نام پارلیمانی کمیٹی میں بھیجے گئے ہیں۔ حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین اور جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار کھوسو جب کہ حزب اختلاف نے رسول بخش پلیجو اور جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد کا نام تجویز کیے ہیں۔

اُدھر الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان 23 مارچ کو کر دیا جائے گا۔ پاکستان کی قومی اسمبلی نے پہلی مرتبہ اپنی آئینی مدت مکمل کی ہے جس پر سیاستدانوں اور مبصرین کا کہنا ہے کہ ایک سویلین حکومت سے آئندہ انتخابات میں کامیاب ہونے والی جماعت کو اقتدار کی منتقلی ملک میں جمہوری عمل کی مضبوطی کا سبب بنے گی۔