دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں جعلی پاسپورٹ پر تقریباً 88 ہزار روپے لاگت آتی ہے اور یہ گروہ اولمپکس میں پاکستانی دستے کے ساتھ دیگر لوگوں کو بھی بھجوا سکتا ہے
پاکستان میں جعلی پاسپورٹ بنانے کے گروہ کے انکشاف کے بعد حکومتی سطح پرکھلبلی مچ گئی ہے ۔ وزیراعظم کے سینیئر مشیر برائے داخلہ رحمن ملک نے پاسپورٹ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے فوری طورپرمشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دے دیا ہے جبکہ چیئرمین نادرا نے آٹھ ملازمین کومعطل کر دیا ہے ۔
پیر کو برطانوی اخبار” دی سن “ نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اس کے ایک رپورٹر نے بھیس بدل کر پاکستان کا دورہ کیا اور بوبی نامی شخص سے ملاقات کی ۔ بوبی سے جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنوایا اورلاہور کے عابد چوہدری نامی شخص سے ملایا ۔ عابد چوہدری نے رپورٹر کو پاکستان کی جانب سے اولمپک دستے کا حصہ بن کر برطانوی ویزا حاصل کرنے کی پیشکش کی اور بتایا کہ اولمپکس میں پاکستانی دستے کا حصہ بننے کیلئے دس لاکھ چھتیس ہزار روپے خرچہ آئے گا ۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ پاکستان میں جعلی پاسپورٹ پر تقریباً 88 ہزار روپے لاگت آتی ہے ۔یہ بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ گروہ اولمپکس میں پاکستانی دستے کے ساتھ دیگر لوگوں کو بھی بھجوا سکتا ہے ۔
اس رپورٹ کے بعد پاکستانی حکام میں کھلبلی مچ گئی ۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ رحمان ملک نے مبینہ اسکینڈل میں ملوث نادرا اور پاسپورٹ ملازمین کی گرفتاری کا حکم دے دیا ۔ انہوں نے عابد چوہدری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور متعلقہ ٹریول ایجنسی کے خلاف قانون کےمطابق کارروائی کے علاوہ ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بھی ہدایت کر دی ۔
انہوں نے لاہورمیں پاسپورٹ کے مبینہ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے فوری طورپرمشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کابھی حکم دیا۔
ادھر چیئرمین نادرا نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے لاہور آفس میں تعینات آٹھ ملازمین کو معطل کر دیاجن میں ڈیٹاانٹری آپریٹر، فوٹو گرافر اور دیگر شامل ہیں ۔چیئرمین نادرا طارق ملک نے میڈیا کو بتایا کہ جعلی پاسپورٹ اسکینڈل کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے جو 48گھنٹے میں مکمل کرلی جائیں گی ۔
اس تمام تر تناظر میں ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن بھی میدان میں آ گئی ۔ چیئرمین ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن یحییٰ پولانی کے مطابق ڈریم لینڈ ٹریول ایجنسی کی رکنیت ختم کر دی جائے گی ، غیر پیشہ ورافراد ٹریول کے شعبہ کو بدنام کر رہے ہیں ۔
پیر کو برطانوی اخبار” دی سن “ نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اس کے ایک رپورٹر نے بھیس بدل کر پاکستان کا دورہ کیا اور بوبی نامی شخص سے ملاقات کی ۔ بوبی سے جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنوایا اورلاہور کے عابد چوہدری نامی شخص سے ملایا ۔ عابد چوہدری نے رپورٹر کو پاکستان کی جانب سے اولمپک دستے کا حصہ بن کر برطانوی ویزا حاصل کرنے کی پیشکش کی اور بتایا کہ اولمپکس میں پاکستانی دستے کا حصہ بننے کیلئے دس لاکھ چھتیس ہزار روپے خرچہ آئے گا ۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ پاکستان میں جعلی پاسپورٹ پر تقریباً 88 ہزار روپے لاگت آتی ہے ۔یہ بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ گروہ اولمپکس میں پاکستانی دستے کے ساتھ دیگر لوگوں کو بھی بھجوا سکتا ہے ۔
اس رپورٹ کے بعد پاکستانی حکام میں کھلبلی مچ گئی ۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ رحمان ملک نے مبینہ اسکینڈل میں ملوث نادرا اور پاسپورٹ ملازمین کی گرفتاری کا حکم دے دیا ۔ انہوں نے عابد چوہدری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور متعلقہ ٹریول ایجنسی کے خلاف قانون کےمطابق کارروائی کے علاوہ ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بھی ہدایت کر دی ۔
انہوں نے لاہورمیں پاسپورٹ کے مبینہ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے فوری طورپرمشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کابھی حکم دیا۔
ادھر چیئرمین نادرا نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے لاہور آفس میں تعینات آٹھ ملازمین کو معطل کر دیاجن میں ڈیٹاانٹری آپریٹر، فوٹو گرافر اور دیگر شامل ہیں ۔چیئرمین نادرا طارق ملک نے میڈیا کو بتایا کہ جعلی پاسپورٹ اسکینڈل کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے جو 48گھنٹے میں مکمل کرلی جائیں گی ۔
اس تمام تر تناظر میں ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن بھی میدان میں آ گئی ۔ چیئرمین ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن یحییٰ پولانی کے مطابق ڈریم لینڈ ٹریول ایجنسی کی رکنیت ختم کر دی جائے گی ، غیر پیشہ ورافراد ٹریول کے شعبہ کو بدنام کر رہے ہیں ۔