پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت 30 سال سے جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ سیکولرازم کا دعویدار بھارت درحقیقت ہندوتوا کا پرچار کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفارتی مشن کے اہل کار ذوالقرنین چھینہ نے ہفتے کی شام 'رائٹ ٹو رپلائی' کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے دنیا کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی حکومت انتہا پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے نظریے پر کاربند ہے۔ اس نظریے کے تحت بھارت میں ہندوؤں کے علاوہ کسی مذہب کے ماننے والوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
ذوالقرنین چھینہ کا کہنا تھا کہ اسی نظریے کے پیروکاروں نے 1948 میں مہاتما گاندھی کا قتل کیا اب یہی نظریہ جموں و کشمیر میں نافذ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ذوالقرنین چھینہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادھو کو گرفتار کیا۔ کلبھوشن یادھو نے اعتراف کیا کہ وہ بلوچستان اور کراچی سمیت پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی سرپرستی کرتا رہا ہے۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے خطاب کے بعد بھارت نے اقوام متحدہ کی جنرل کونسل میں 'رائٹ ٹو رپلائی' کا حق استعمال کرتے ہوئے عمران خان کی تقریر کو نفرت انگیز قرار دیا تھا۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ کی افسر ودیشا میترا نے کہا تھا کہ عمران خان کی تقریر ایک مہم جو کی تقریر تھی۔ جس میں خون، ہتھیاروں اور نسلی تعصب کی باتیں کی گئیں جن کی 21 ویں صدی میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے ایٹمی جنگ کی دھمکی دے کر خطے کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کا عندیہ دیا۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ملک واپس پہنچنے پر ایئر پورٹ پر بھر پور انداز سے استقبال کیا گیا۔
ایئرپورٹ پر موجود افراد سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قوم کو امید تھی کہ ہم کشمیر کا معاملہ اقوام متحدہ میں بھر پور انداز سے سامنے لائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہو یا نہ ہو، پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کشمیروں پر ظلم ہو رہا ہے ان کے ساتھ کھڑا ہونا جہاد ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 80 لاکھ لوگوں کو ہندوستان کی فوج نے کرفیو میں بند کرکے رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جدوجہد اونچ نیچ کا نام ہے، اچھا وقت آتا ہے، پھر برا وقت آتا ہے، برے وقت میں مایوس نہیں ہونا اور نہ ہی گھبرانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں نے مایوس اس لیے نہیں ہونا کیونکہ کشمیر کے لوگ ان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیری ضرور کامیاب ہوں گے اور ایک دن آزادی حاصل کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ مودی کی فاشسٹ حکومت مسلمانوں سے نفرت کرتی ہے۔ ان کو دنیا کے ہر فورم پر بے نقاب کریں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے جمعے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 50 منٹ تک خطاب میں موسمیاتی تبدیلیوں، اسلامو فوبیا، منی لانڈرنگ اور جموں و کشمیر کی صورتِ حال پر اظہار خیال کیا تھا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی رواں سال فروری میں عروج پر پہنچ گئی تھی جب بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے ضلع پلواما میں ایک خود کش حملے میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
بھارت نے اس حملے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتے ہوئے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ ردعمل کے طور پر پاکستان نے لائن آف کنٹرول(ایل او سی) کے قریب دو بھارتی طیارے گرانے کا دعویٰ کیا تھا جن میں سے ایک کے پائلٹ ابھینندن کو بھارت کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
بھارت کی جانب سے پانچ اگست کو اس کے زیرِ انتظام کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کر کے اسے یونین کا حصہ بنا دیا گیا تھا۔ بھارتی اقدامات کو پاکستان نے مسترد کرتے ہوئے معاملہ سیکورٹی کونسل میں اٹھایا تھا۔
بھارت کی حکومت نے کشمیر سے متعلق اقدامات کو اندرونی معاملہ قرار دیا تھا۔