پاکستان کی قومی ائیر لائن نے کراچی اور لاہور سے بھارت کے دو شہروں ممبئی اور نئی دہلی جانے والی اپنی پروازوں کی تعداد میں بھی کمی کی ہے۔
اسلام آباد —
پاکستان کی قومی فضائی کمپنی ’پی آئی اے‘ نے طیاروں کی کمی کے باعث جرمنی کے شہر فرینکفرٹ اور ہالینڈ کے شہر ایمسٹر ڈیم کے لیے اپنی پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی ہیں۔
پی آئی اے نے کراچی اور لاہور سے بھارت کے دو شہروں ممبئی اور نئی دہلی جانے والی اپنی پروازوں کی تعداد میں بھی کمی کی ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جانے والوں کے لیے پروازیں بڑھا دی گئی ہیں اور بڑے مسافر طیاروں کی کمی کے باعث بعض ملکوں کو جانے والی پروازوں کو عارضی طور روک دیا گیا ہے۔
’’عارضی طور ہم نے صرف فرینکفرٹ اور ایمسٹر ڈیم کے لیے پروازوں کو معطل کیا ہے۔‘‘
مشہود تاجور کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بھی پروازوں کی تعداد میں کمی کی بڑی وجہ طیاروں کی کمی ہی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ پی آئی اے کے تمام متعلقہ شعبوں کے درمیان مشاورت اور اس کے اقتصادی اثرات کا جائزہ لینے کے بعد ہی کیا گیا۔
پروازوں کی عارضی بندش کے دورانیہ کے بارے میں فوری طور پر کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔
اس سے قبل پی آئی اے کے حکام نے وفاقی حکومت سے کہا تھا کہ وہ اس ادارے کے ذمہ واجب الادا قرضوں کی ادائیگی میں مدد کرے تاکہ قومی ائیر لائن کے معاملات کو بہتر بنایا جا سکے۔
پی آئی اے کے حکام کے مطابق مسافر طیاروں کی کمی کے باعث اس ادارے کی آمدن متاثر ہو رہی ہے اور ترجمان مشہود تاجور کے مطابق جہاز خریدنے کے لیے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
پاکستان کی قومی ائیر لائن کا شمار اُن سرکاری اداروں میں ہوتا ہے جو خسارے کا شکار ہیں اور حال ہی وزیر اعظم نواز شریف نے صورتِ حال میں بہتری کے لیے پی آئی اے کو سات ارب روپے دینے کا اعلان کیا تھا تاکہ وہ جہازوں کے لیے خریدے گئے ضروری پرزہ جات کی ادائیگی کر سکے۔
پی آئی اے نے کراچی اور لاہور سے بھارت کے دو شہروں ممبئی اور نئی دہلی جانے والی اپنی پروازوں کی تعداد میں بھی کمی کی ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جانے والوں کے لیے پروازیں بڑھا دی گئی ہیں اور بڑے مسافر طیاروں کی کمی کے باعث بعض ملکوں کو جانے والی پروازوں کو عارضی طور روک دیا گیا ہے۔
’’عارضی طور ہم نے صرف فرینکفرٹ اور ایمسٹر ڈیم کے لیے پروازوں کو معطل کیا ہے۔‘‘
مشہود تاجور کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بھی پروازوں کی تعداد میں کمی کی بڑی وجہ طیاروں کی کمی ہی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ پی آئی اے کے تمام متعلقہ شعبوں کے درمیان مشاورت اور اس کے اقتصادی اثرات کا جائزہ لینے کے بعد ہی کیا گیا۔
پروازوں کی عارضی بندش کے دورانیہ کے بارے میں فوری طور پر کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔
اس سے قبل پی آئی اے کے حکام نے وفاقی حکومت سے کہا تھا کہ وہ اس ادارے کے ذمہ واجب الادا قرضوں کی ادائیگی میں مدد کرے تاکہ قومی ائیر لائن کے معاملات کو بہتر بنایا جا سکے۔
پی آئی اے کے حکام کے مطابق مسافر طیاروں کی کمی کے باعث اس ادارے کی آمدن متاثر ہو رہی ہے اور ترجمان مشہود تاجور کے مطابق جہاز خریدنے کے لیے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
پاکستان کی قومی ائیر لائن کا شمار اُن سرکاری اداروں میں ہوتا ہے جو خسارے کا شکار ہیں اور حال ہی وزیر اعظم نواز شریف نے صورتِ حال میں بہتری کے لیے پی آئی اے کو سات ارب روپے دینے کا اعلان کیا تھا تاکہ وہ جہازوں کے لیے خریدے گئے ضروری پرزہ جات کی ادائیگی کر سکے۔