پاکستان میں حکومت نے عالمی منڈیوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر کمی کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔
عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے کئی دن بعد حکومت پاکستان نے اس کمی کا فائدہ عوام کو پہنچانا شروع کیا ہے۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان نے 15 روپے فی لٹر پیٹرول کی قیمت کم کی تھی اور اب ماہانہ قیمتوں میں تبدیلی کرتے ہوئے مزید 15 روپے کا ریلیف عوام کو دیا گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ نے نئی قیمتوں کا باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق اگرچہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے وزارتِ خزانہ کو جو سمری بھجوائی گئی تھی اس میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 20 روپے 68 پیسے کم کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل 33 روپے 94 پیسے، لائٹ ڈیزل 24 روپے 57 پیسے اور مٹی کا تیل 44 روپے 7 پیسے سستا کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
تاہم، وزارتِ خزانہ نے اوگرا کی سفارش کردہ رقم سے زیادہ قیمت مقرر کی ہے اور پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 27 روپے 15 پیسے، مٹی کا تیل 30 روپے ایک پیسہ فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل 15 روپے فی لیٹر سستا کیا گیا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق جمعرات کی رات 12 بجے سے ہو گیا ہے۔
یکم مئی سے پیٹرول کی قیمت 96 روپے 58 پیسے سے کم ہو کر 81 روپے 58 پیسے فی لیٹر ہو گی۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 107 روپے 25 پیسے فی لیٹر سے 80 روپے 10 پیسے، مٹی کا تیل 77 روپے 45 پیسے سے 47 روپے 44 پیسے جب کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 62 روپے 51 پیسے سے کمی کے بعد 47 روپے 51 پیسے فی لیٹر ہو گئی۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ تک پیٹرول کی قیمت 116 روپے 60 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل 127 روپے 26 پیسے، لائٹ ڈیزل 84 روپے 51 پیسے اور مٹی کا تیل 99 روپے 45 پیسے میں فروخت ہو رہا تھا۔
حکومت پر اپوزیشن اور عوام کی طرف سے قیمتوں میں کمی نہ کرنے پر شدید تنقید کی جا رہی تھی، کہ بین الاقوامی سطح پر کم قیمتوں کا فائدہ عوام کو نہیں پہنچایا جا رہا۔ اس وقت عالمی منڈی میں پیٹرول 14 ڈالر فی بیرل میں دستیاب ہے۔
اقتصادی تجزیہ کار فرخ سلیم نے اپنی ایک ویڈیو میں حکومت سے سوال کیا کہ پیٹرولیم اور گیس مصنوعات کی قیمتیں 50 فیصد تک کم کیوں نہیں کی جا رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوری میں 64 ڈالر کا ایک بیرل تھا اور اب 14 ڈالر کا ایک بیرل مل رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ عالمی سطح پر 78 فیصد کمی آئی ہے۔ لیکن، پاکستان میں 15 روپے لیٹر خام تیل 96 روپے لیڑ فروخت کیا جا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کی قیمت کم کیوں نہیں کر رہی۔ پاکستان میں 14 سینٹ فی یونٹ بجلی ملتی ہے۔ اس وقت کوئلہ، ایل این جی، فرنس آئل، سب کی قیمتیں 50 سے 70 فیصد کم ہو چکی ہیں۔ اسی طرح گیس کی قیمت کم ہونی چاہیے کیونکہ جنوری میں ایل این جی کی قیمت 8.50 ڈالر تھی جو اس وقت 2 ڈالر پر آ چکی ہے۔ حکومت اس وقت پیکجز کا اعلان تو کر رہی ہے، لیکن جس سے غربت اور لوگوں کی مشکلات کم ہو سکتی ہیں، وہ بجلی ،گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ہیں، جنہیں کم نہیں کیا جا رہا۔
پاکستان میں لاک ڈاؤن کی صورت حال کی وجہ سے پاکستان کی ضرورت اس وقت کم ترین سطح پر ہے اور حکومت قیمت زیادہ رکھ کر جو فائدہ اٹھانا چاہ رہی تھی اس کا بھی اسے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
خیبر پختونخواہ میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ترجمان اختیار ولی کہتے ہیں کہ عالمی منڈی میں تیل اس وقت تقریباً مفت اور پاکستان میں سونے کے بھاؤ فروخت کیا جا رہا ہے۔ حکومت لیوی اور ٹیکس کی مد میں عوام کا خون چوس رہی ہے۔ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ کے مطابق ہونی چاہیئں۔