اسلام آباد کے ایک چرچ میں موجود رفیق مسیح کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مذہب کی پیروی کرنے میں بالکل آزاد ہیں۔
پاکستان میں بھی جمعہ کو دنیا بھر کے مسیحیوں کی طرح عیسائی برادری نے "گڈ فرائیڈے" مذہبی جوش و جذبے سے منایا۔
گرجا گھروں میں اس دن کی مناسبت سے خصوصی عبادات اور دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔
اسلام آباد کے سینٹ تھامس چرچ کے پادری نوبل جان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اس دن کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ حضرت عیسیٰ کو مصلوب کیے جانے اور ان کی اس عظیم قربانی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
"یسوع نے بنی نوع انسان کے لیے اپنی جان کی قربانی دی ہم اس پر ماتم نہیں کرتے ہم شکر گزاری کی عبادت کرتے ہیں۔‘‘
گڈ فرائیڈے کے موقع پر سکیورٹی کے بھی خصوصی انتظامات دیکھنے میں آئے۔ چرچز کے باہر سکیورٹی اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کی گئی جب کہ یہاں آنے والوں کو تلاشی کے بعد ہی چرچ میں جانے کی اجازت دی گئی۔
پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک اور تشدد کی شکایات اکثر منظر عام پر آتی رہتی ہیں لیکن چرچ میں موجود رفیق مسیح کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مذہب کی پیروی کرنے میں بالکل آزاد ہیں اور انھیں یہاں کسی قسم کے ڈر خوف کا سامنا نہیں۔
" میں نہیں سمجھتا ہم اقلیت ہیں ہم پاکستانی ہیں ہمارے بزرگوں نے پاکستان کے لیے قربانیاں دیں ہم کوئی علیحدہ قوم نہیں ہیں۔"
اس چرچ میں موجود سبھی لوگ کے چہروں پر خوشی نمایاں تھی اور ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسے دنوں پر انھیں مل بیٹھ کر اپنے دکھ سکھ بانٹنے کا موقع ملتا ہے جو کہ اپنی جگہ ایک اور پرمسرت لمحہ ہوتا ہے۔
گرجا گھروں میں اس دن کی مناسبت سے خصوصی عبادات اور دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔
اسلام آباد کے سینٹ تھامس چرچ کے پادری نوبل جان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اس دن کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ حضرت عیسیٰ کو مصلوب کیے جانے اور ان کی اس عظیم قربانی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
"یسوع نے بنی نوع انسان کے لیے اپنی جان کی قربانی دی ہم اس پر ماتم نہیں کرتے ہم شکر گزاری کی عبادت کرتے ہیں۔‘‘
Your browser doesn’t support HTML5
گڈ فرائیڈے کے موقع پر سکیورٹی کے بھی خصوصی انتظامات دیکھنے میں آئے۔ چرچز کے باہر سکیورٹی اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کی گئی جب کہ یہاں آنے والوں کو تلاشی کے بعد ہی چرچ میں جانے کی اجازت دی گئی۔
پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک اور تشدد کی شکایات اکثر منظر عام پر آتی رہتی ہیں لیکن چرچ میں موجود رفیق مسیح کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مذہب کی پیروی کرنے میں بالکل آزاد ہیں اور انھیں یہاں کسی قسم کے ڈر خوف کا سامنا نہیں۔
" میں نہیں سمجھتا ہم اقلیت ہیں ہم پاکستانی ہیں ہمارے بزرگوں نے پاکستان کے لیے قربانیاں دیں ہم کوئی علیحدہ قوم نہیں ہیں۔"
اس چرچ میں موجود سبھی لوگ کے چہروں پر خوشی نمایاں تھی اور ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسے دنوں پر انھیں مل بیٹھ کر اپنے دکھ سکھ بانٹنے کا موقع ملتا ہے جو کہ اپنی جگہ ایک اور پرمسرت لمحہ ہوتا ہے۔