بارشوں سے ممکنہ سیلاب کا انتباہ

فائل فوٹو

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے "این ڈی ایم اے" نے ملک کے چاروں صوبوں، اپنے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان کے حکام کو مون سون کی بارشوں سےکسی ممکنہ جانی اور مالی نقصان سے بچاؤ کے لئے پہلے سے انتظامات کرنے کا انتباہ جاری کیا ہے۔

پاکستان میں مون سون کا موسم شروع ہو گیا ہے اور ملک کے مختلف حصوں خصوصاً بالائی علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارشیں ہوئی ہیں۔

مون سون کے موسم میں ہونے والی بارشوں سے دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کی سی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے اور حالیہ برسوں میں پاکستان کو شدید سیلابوں کو بھی سامنا رہا ہے۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے "این ڈی ایم اے" نے ملک کے چاروں صوبوں، اپنے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان کے حکام کو مون سون کی بارشوں سےکسی ممکنہ جانی اور مالی نقصان سے بچاؤ کے لئے پہلے سے انتظامات کرنے کا انتباہ جاری کیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے بعض علاقوں میں اچانک سیلاب آنے کا بھی خدشہ ہے۔

این ڈی ایم اے کے ترجمان احمد کمال نے وائس امریکہ سے گفتگو میں کہا۔

''موجودہ مون سون موسم میں متعلقہ علاقوں میں اچانک سیلاب آ سکتا ہے ، وہاں پر اچانک بارش ہو سکتی ہے اور حفاظتی بندوں میں شگاف کا بھی خدشہ ہے، لہذا مقامی انتظامیہ کو ہر وقت تیار رہنے کی اور حساس مقامات کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور اگر کسی جگہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے سامان درکار ہے تو اس کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔"

انھوں نے بتایا کہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور دریائے سند ھ میں تربیلا، کالا باغ اور چشمہ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ ملک کے باقی دریاؤ ں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔

احمد کمال نے کہا کہ حالیہ بارشوں کا سلسسلہ ایک دو روز میں تھم جائے گا اور ان کے بقول یہ سلسلہ آئندہ ہفتے دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔

ملک میں حالیہ مون سون میں وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی میں شدید بارش کی وجہ سے شہر کے بیچ سے گزرنے والے نالہ لئی میں طغیانی کی وجہ سے قریبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا ہے جبکہ مختلف علاقوں سے کم ازکم چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاع بھی موصول ہو چکی ہے۔