بھارت کی وزارت تجارت کا ایک وفد سیکرٹری راہل کھلڑکی قیادت میں منگل کو اسلام آباد پہنچا ہے جہاں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے بدھ سے دوروزہ مذاکرات کا آغاز ہوگا۔مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری تجارت ظفر محمود کریں گے ۔
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاک بھارت قریبی دوستانہ تعلقات کے لیے تعمیری مذاکرات ضروری ہیں ۔ اُنھوں نے یہ بات خارجہ سیکرٹری سلمان بشیراور سیکرٹری تجارت سے منگل کو ملاقات میں کہی۔
اس ملاقات کے بعدجاری ہونے والے سرکاری بیان میں وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کثیر الجہتی مشترکہ مفاد کے اُمور پر باہمی احترام اور برابری کی سطح پر مذاکرات کا خواہاں ہے۔ اُنھوں نے سیکرٹری تجار ت ظفر محمود سے کہا کہ تجارت کے فروغ کے لیے بھارت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے سے قبل ملک میں تمام فریقین کو اعتماد میں لیا جائے ۔
ظفر محمود نے وزیراعظم کو مذاکرات کے ایجنڈے سے آگاہ کیا ۔پاکستان اور بھارت کے درمیان اس وقت 1946 اشیاء کی تجارت ہوتی ہے اور دو طرفہ تجارت کا حجم دو ارب ڈالر ہے۔
تجارت کے فروغ کے لیے مذاکرات کوپاکستانی اراکین پارلیمان اور تاجر برادری ایک مثبت پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔ حکمران پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی اُمور کے چیئرمین ملک عظمت خان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ دوطرفہ تجارت میں اضافے سے بھارت او رپاکستان کی عوام کو بھی قریب لانے میں بھی مدد ملے گی۔
2008ء میں ممبئی حملوں کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان معطل ہونے والے امن مذاکرات گذشتہ ماہ بحال ہوئے تھے اوراس سلسلے کی شروعات دونوں ممالک کی وزارت داخلہ کے وفودکے درمیان مذاکرات سے نئی دہلی میں ہوئی۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ قریبی دوطرفہ تعلقات کے لیے تعمیری رابطے ضروری ہیں۔