بھارت کے وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ ان کا ملک ہمیشہ سے پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستی کے لیے کوشاں رہا ہے لیکن پاکستان کو تعلقات میں بہتری لانے کے لیے اپنی سرزمین کو بھارت مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے سے روکنا ہوگا۔
جمعرات کو بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر نئی دہلی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم سنگھ نے کہا کہ ’’پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے لیے یہ لازمی ہے کہ وہ (پاکستان) اپنی اور اپنے زیر انتظام سرزمین سے بھارت مخالف سرگرمیوں کو روکے۔‘‘
یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب دونوں ایٹمی ہمسایہ طاقتوں کے درمیان حالیہ دنوں میں متنازع کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر ہونے والی جھڑپوں کے باعث کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں بھارت نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستانی فوجیوں نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کے پانچ فوجیوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔ لیکن پاکستان نے اس دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کوئی واقعہ رونما ہی نہیں ہوا۔
اس کے بعد بھی دونوں ملکوں کی طرف سے ایک دوسرے پر فائربندی کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔
ایک روز قبل پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ ان کا ملک کشمیر حد بندی لائن پر موجودہ صورتحال پر ’’ضبط اور ذمہ داری‘‘ کا مظاہرہ کر رہا ہے اور توقع ہے کہ بھارت بھی کشیدگی میں کمی سے متعلق اقدامات کرے گا۔
بھارت کے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا کہ ان کا ملک تمام پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے لیے ہمیشہ سے کوشاں رہا ہے۔