پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں بھارت کی حکومت سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی شہریوں کا سفر کرنے والے پاکستانیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
اسلام آباد —
پاکستان نے بھارت کا سفر کرنے کے خواہشمند اپنے شہریوں کو دوران سفر محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔
دفتر خارجہ سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ بھارت کا دورہ کرنے والے پاکستانی شہریوں کے بارے میں حالیہ دنوں میں بھارتی میڈیا پر جو خبریں نشر ہو رہی ہیں وہ باعث تشویش ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ رواں ماہ پاکستان سے لگ بھگ 600 زائرین نے صوفی بزرگ معین الدین چشتی کے عرس میں شرکت کے لیے بھارتی شہر اجمیر جانا ہے۔ اگرچہ پاکستان نے ان زائرین کو بھارت کا سفر کرنے سے روکا نہیں ہے لیکن اُنھیں احتیاط برتنے کے لیے کہا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے بیان میں بھارت کی حکومت سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی شہریوں کا سفر کرنے والے پاکستانیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
حال ہی میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کا بھارتی قیدی سربجیت سنگھ ساتھی قیدیوں کے حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔
اس واقعہ کے دو ہی روز بعد بھارت کے زیرانتظام کشمیر کی ایک جیل میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے پاکستانی شہری ثنا اللہ پر بھی قیدیوں نے حملہ کر کے اُسے شدید زخمی کر دیا تھا۔
ثنااللہ کی حالت بدستور انتہائی تشویشناک ہے اور وہ چندی گڑھ کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔
ان دونوں واقعات کے بعد بظاہر پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں تناؤ آیا ہے اور اسی تناظر میں دفتر خارجہ نے بھارت جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کو احتیاط برتنے کے لیے کہا ہے۔
اُدھر بھارت کی طرف سے ویزا ملنے کے بعد زخمی پاکستانی ثنااللہ کے خاندان کے دو افراد منگل کو واہگہ بارڈر کے راستے چندی گڑھ پہنچے۔
دفتر خارجہ سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ بھارت کا دورہ کرنے والے پاکستانی شہریوں کے بارے میں حالیہ دنوں میں بھارتی میڈیا پر جو خبریں نشر ہو رہی ہیں وہ باعث تشویش ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ رواں ماہ پاکستان سے لگ بھگ 600 زائرین نے صوفی بزرگ معین الدین چشتی کے عرس میں شرکت کے لیے بھارتی شہر اجمیر جانا ہے۔ اگرچہ پاکستان نے ان زائرین کو بھارت کا سفر کرنے سے روکا نہیں ہے لیکن اُنھیں احتیاط برتنے کے لیے کہا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے بیان میں بھارت کی حکومت سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی شہریوں کا سفر کرنے والے پاکستانیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
حال ہی میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کا بھارتی قیدی سربجیت سنگھ ساتھی قیدیوں کے حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔
اس واقعہ کے دو ہی روز بعد بھارت کے زیرانتظام کشمیر کی ایک جیل میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے پاکستانی شہری ثنا اللہ پر بھی قیدیوں نے حملہ کر کے اُسے شدید زخمی کر دیا تھا۔
ثنااللہ کی حالت بدستور انتہائی تشویشناک ہے اور وہ چندی گڑھ کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔
ان دونوں واقعات کے بعد بظاہر پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں تناؤ آیا ہے اور اسی تناظر میں دفتر خارجہ نے بھارت جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کو احتیاط برتنے کے لیے کہا ہے۔
اُدھر بھارت کی طرف سے ویزا ملنے کے بعد زخمی پاکستانی ثنااللہ کے خاندان کے دو افراد منگل کو واہگہ بارڈر کے راستے چندی گڑھ پہنچے۔