کراچی میں رینجرز اور پولیس کی جانب سے اتوار کے روز دہشتگردوں کِے خلاف کی جانی والی کاروائیوں میں 7 دہشت گرد ہلاک جبکہ متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔
پولیس کی کارروائی میں 7 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے جن کے بارے میں حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پولیس کے ایک اعلیٰ افسر چودھری اسلم پر ہونے والے خودکش بم حملے میں ملوث تھے۔
کراچی کے علاقے سپرہائی وے پر واقع لاسی گوٹھ میں اتوار کو پولیس نے خفیہ اطلاع ملنے پر مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔
ملیر کے سینیئر سپریٹنڈنٹ پولیس راؤ انوار نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے تمام دہشت گرد ایس ایس پی چوہدری اسلم پر حملے میں ملوث تھے۔ پولیس کے مطابق، تمام دہشت گردوں کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے تھا۔ ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشتگرد شہر میں تخریب کاری کے منصوبے تیار کر رہے تھے جنھیں ناکام بنادیا گیا ہے۔
رواں برس کے اوائل میں لیاری ایکسپریس پر ایک خودکش حملے میں پولیس کے ایک اعلیٰ افسر چوہدری اسلم سمیت تین اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا تھا اور اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم، تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔
دوسری جانب، کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں پولیس کی چوکی کے قریب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے 6 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
سینئر سپریٹینڈنٹ پولیس اورنگی ٹاون، ساجد سدوزئی نے وی او اے کو بتایا کہ دھماکہ خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا۔ دھماکےمیں 4 سے 5 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار معمول کے گشت ہر تھے جنھیں دھماکہ کرکے نشانہ بنایا گیا۔
زخمی اہل کاروں کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب، کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں رینجرز نے آپریشن کرکے متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ کاروائی کے دوران، بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا، جسمیں رائفلز، شاٹ گنز، بلٹ پروف جیکٹس سی سی ٹی وی کیمروں سمیت کئی عدد پستول شامل ہیں۔
رینجرز نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ یہ اسلحہ عید الاضحیٰ کے موقع پر شہر بھر میں تخریب کاری کی کاررائیوں کے لیے استعمال ہونا تھا۔
قانون نافذ کرنےوالے اداروں کی جانب سے کراچی میں گزشتہ برس سے دہشت گردوں کے خلاف شروع کئے گئے ٹارگٹڈ آپریشن کو مزید تیز کردیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں دہشت گردی کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔