افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں فوج نے تازہ کارروائی کے دوران کم ازکم 15 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ہفتہ کی صبح فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق وادی تیراہ میں 30 سے 35 دہشت گردوں کو سکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ کے قریب جمع ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔
فورسز نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے حملے کی کوشش کو ناکام بنایا اور اس دوران 15 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا جب کہ تین اہلکار بھی اس جھڑپ میں زخمی ہوئے۔
سکیورٹی فورسز نے دس دہشت گردوں کی لاشیں اور ان کا اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا۔
پاکستانی فوج نے گزشتہ سال سے قبائلی علاقوں شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف بھرپور کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جس میں اب تک سینکڑوں دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا بتایا جا چکا ہے۔
خیبر ایجنسی میں فورسز کی کارروائیوں میں رواں ماہ تیزی دیکھی گئی ہے۔ اسی ہفتے ہونے والی کارروائیوں میں فوج نے 30 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جب کہ سات اہلکار بھی ان جھڑپوں میں مارے جاچکے ہیں۔
جن علاقوں میں یہ کارروائیاں جاری ہیں وہاں تک ذرائع ابلاغ کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔
پاکستانی فوج کے مطابق خیبر ایجنسی کی ایک اہم گزر گاہ "درہ مستوئل" پر بھی اب فورسز کا کنٹرول ہے۔ حکام کے مطابق دہشت گرد اس گزر گاہ کو سرحد پار افغانستان میں آمد ورفت کے لیے استعمال کرتے تھے۔
دریں اثناء گزشتہ دسمبر میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد ملک سے دہشت گردی و انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے وضع کردہ قومی لائحہ عمل کے تحت متعلقہ ادارے بھی اپنی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
حکام کے مطابق 25 مارچ تک ملک کے مختلف علاقوں میں 30 ہزار سے زائد سرچ آپریشنز کے دوران 32 ہزار سے زائد افراد کو مختلف نوعیت کے جرائم میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا جاچکا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی اداے نے غیر قانونی طریقے سے رقوم کی منتقلی کے چار بڑے مقدمات درج کر کے تقریباً آٹھ افراد کو گرفتار کیا اور دس کروڑ دس لاکھ روپے سے زائد رقم بھی برآمد کی گئی۔
قومی لائحہ عمل کے تحت پاکستان بھر میں شدت پسندوں اور ان کے حامیوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کے دوران منافرت پھیلانے والی تقاریر اور لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال پر بھی درجنوں لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
پاکستان کی طرف سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کےلیے کی جانےو الی کوششوں کو ملک کے اکثریتی حلقوں کے علاوہ امریکہ سمیت بین الاقوامی برادری بھی خوش آئند قرار دیتے ہوئے سراہ رہی ہے۔