لنڈی کوتل کے نواحی علاقے میں جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب سکیورٹی فورسز نے وہاں چھپے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی شروع کی۔
پشاور —
پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں جمعہ کو شدت پسندوں سے جھڑپوں میں چار سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق خیبر ایجنسی کے علاقے لنڈی کوتل کے نواحی علاقے میں جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب سکیورٹی فورسز نے وہاں چھپے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی شروع کی۔
اس دوران گھات لگائے جنگجوؤں نے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر جدید خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کر دی۔
جوابی کارروائی میں حکام کے مطابق 14 مشتبہ جنگجو بھی مارے گئے۔
مقامی قبائلیوں نے بتایا کہ جھڑپوں میں حکومت کے حامی دو رضا کار بھی ہلاک ہو گئے۔
اُدھر خیبر ایجنسی کی دور افتادہ وادی تیراہ میں جمعہ کو دوسرے روز بھی جیٹ طیاروں سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں حکام کے مطابق 10 جنگجو مارے گئے۔
حکام کے مطابق خیبر ایجنسی کے علاقے لنڈی کوتل کے نواحی علاقے میں جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب سکیورٹی فورسز نے وہاں چھپے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی شروع کی۔
اس دوران گھات لگائے جنگجوؤں نے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر جدید خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کر دی۔
جوابی کارروائی میں حکام کے مطابق 14 مشتبہ جنگجو بھی مارے گئے۔
مقامی قبائلیوں نے بتایا کہ جھڑپوں میں حکومت کے حامی دو رضا کار بھی ہلاک ہو گئے۔
اُدھر خیبر ایجنسی کی دور افتادہ وادی تیراہ میں جمعہ کو دوسرے روز بھی جیٹ طیاروں سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں حکام کے مطابق 10 جنگجو مارے گئے۔