لنڈی کوتل میں پانچ سالہ بچی پولیو وائرس سے متاثر

پاکستان اور افغانستان کو ملانے والی مصروف ترین شاہراہ پر واقع ضلع خیبر کے قصبے لنڈی کوتل میں ایک چار سالہ بچی پولیو وائرس سے متاثر ہوئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ضلع خیبر کے علاوہ کراچی میں بھی ایک بچی پولیو وائرس سے متاثرہ ہوئی ہے۔

رواں سال ملک بھر میں پولیو وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد چھ ہوگئی ہے، جن میں سے تین کا تعلق بلوچستان کے ضلع ڈومکی، دو کا تعلق خیبرپختونخوا اور ایک کا تعلق کراچی سے ہے۔
محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدیدار ڈاکٹر ندیم جان نے ’وائس آف امریکہ‘ کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ متاثرہ بچی کا نام سائرہ ہے اور ان کی عمر ساڑھے چار سال ہے۔ تاہم، بچی مکمل طور پر صحت مند اور جسمانی معذوری سے محفوظ ہے۔

ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ لنڈی کوتل سے تعلق رکھنے والی بچی کے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کے بعد اب جمعے کے روز سے ہنگامی بنیادوں پر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو وائرس سے بچائو کے قطرے پلانے کی ایک مہم شروع کی جا رہی ہے۔ چونکہ اس وقت صوبے بھر میں خسرہ سے بچائو کے ٹھیکے لگوانے کی مہم جاری ہے، لہٰذا اسی مہم میں پولیو سے بچائو کے قطرے بھی پلائے جائینگے۔
دُنیا بھر میں پاکستان اور افغانستان دو ایسے ممالک ہیں جہاں پر اب بھی پولیو وائرس موجود ہے۔ افغانستان اور پاکستان کے درمیان روزانہ ہزاروں افراد کی آمد و رفت جاری رہتی ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان تمام گذر گاہوں پر پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے کیلئے محکمہٴ صحت کے اہلکار اور رضاکار دن رات موجود ہوتے ہیں۔