پاکستان میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک کے تین صوبوں اور افغان سرحد سے منسلک قبائلی علاقوں میں پیر سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوا ۔
صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اس پانچ روزہ مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے دو کروڑ 30 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوائے جائیں گے ۔
پاکستان کے انسداد پولیو کے قومی مرکز کے اعلیٰ عہدیدار ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے کہا کہ یہ مہم ملک کے ان علاقوں میں پانچ روز تک جاری رہے گی جہاں پولیو وائرس کے خطرات اب بھی موجود ہیں جن میں ملک کے قبائلی علاقے، صوبہ خبیر پختونخواہ، سندھ اور بلوچستان کے بعض علاقے شامل ہیں۔
رانا صفدر نے پیر کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہا کہ رواں سال مارچ میں بلوچستان سے اب تک پولیو کا صرف ایک کیس سامنا آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت تک پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششیں جاری رکھیں گے جب تک پاکستان میں پولیو کے وائرس کو مکمل طور پر ختم نہیں کر دیا جاتا۔
ڈاکٹر صفدر نے کہا کہ پیر کو پاکستان میں شروع ہونے والی پولیو مہم کو اسی وقت افغانستان بھر میں شروع ہونے والی مہم سے مربوط کیا جا رہا ہے تاکہ دونوں ملکوں میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
پاکستان اور افغانستان کے علاوہ نائیجریا کا شمار ان ملکوں میں ہوتا ہے جہا ں پولیو وائرس پر تاحال مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔
پاکستانی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے اپنی بھرپور کوشش جاری رکھے ہوئے ہے اور انسداد پولیو کی گزشتہ کئی سال سے جاری بھرپور مہم کی بدولت پولیو رپورٹ میں نمایا ں کمی کی وجہ سے 2017ء میں پولیو کے صرف آٹھ کیس رپورٹ ہوئے جبکہ رواں سال اب تک صرف ایک کیس سامنے آیا ہے۔