جوابی کارروائی کے دوران جیٹ طیاروں کی مدد بھی لی گئی، جن سے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں دو اہلکار ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔
سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں کم از کم 15 شدت پسند بھی مارے گئے جب کہ حکام کے مطابق عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ جھڑپ وسطی کرم کے علاقے زرمینہ میں جمعرات کی صبح شروع ہوئی۔ جوابی کارروائی کے دوران جیٹ طیاروں کی مدد بھی لی گئی، جن سے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
کرم ایجنسی وفاق کے زیر انتظام سات قبائلی علاقوں میں سے ایک ہے اور سلامتی کے خدشات کے باعث کرم ایجنسی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 38 میں 11 مئی کے انتخابات کو بھی ملتوی کر دیا گیا۔
انتخابی مہم کی دوران بھی اس قبائلی علاقے میں جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن گروپ کے اُمیدوار منیر خان اورکزئی کے انتخابی جلسے میں بم حملے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں کم از کم 15 شدت پسند بھی مارے گئے جب کہ حکام کے مطابق عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ جھڑپ وسطی کرم کے علاقے زرمینہ میں جمعرات کی صبح شروع ہوئی۔ جوابی کارروائی کے دوران جیٹ طیاروں کی مدد بھی لی گئی، جن سے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
کرم ایجنسی وفاق کے زیر انتظام سات قبائلی علاقوں میں سے ایک ہے اور سلامتی کے خدشات کے باعث کرم ایجنسی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 38 میں 11 مئی کے انتخابات کو بھی ملتوی کر دیا گیا۔
انتخابی مہم کی دوران بھی اس قبائلی علاقے میں جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن گروپ کے اُمیدوار منیر خان اورکزئی کے انتخابی جلسے میں بم حملے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔