پاکستان میں ایک نجی لیب بہت جلد روس کی تیار کردہ'اسپوتنک فائیو' کرونا ویکسین درآمد کرے گی جسے کمرشل بنیادوں پر عوام کو لگایا جائے گا۔
خیال رہے کہ سرکاری سطح پر ویکسی نیشن کے علاوہ حکومتِ پاکستان نے نجی شعبے کو بھی ویکسین درآمد کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔
پاکستان کی بڑی نجی ٹیسٹنگ لیبارٹریز میں شمار ہونے والی 'چغتائی لیب' کے ڈائریکٹر عمر چغتائی نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ انہیں امید ہے کہ ویکسین کی ہزاروں خوراکوں پر مشتمل پہلی کھیپ انہیں اگلے ہفتے تک مل جائے گی۔
وزیرِ اعظم پاکستان کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق وہ اس معاہدے سے براہ راست آگاہ نہیں ہیں۔
پاکستان دنیا کے اُن پہلے ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے گا جہاں سرکاری سطح کے علاوہ نجی شعبہ کمرشل بنیادوں پر ویکسین لگائی جائے گی۔
پاکستان میں کمرشل بنیادوں پر ویکسین کی فروخت اور ممکنہ طور پر زیادہ قیمت کی وجہ سے بعض حلقوں کی جانب سے تنقید بھی سامنے آئی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ 22 کروڑ آبادی والا ملک جس کا بڑا حصہ کم آمدنی والے طبقات پر مشتمل ہے، یہاں ہر کسی کے لیے ویکسین خریدنا ممکن نہیں ہو گا۔
وزیراعظمِ پاکستان کے سابق معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا بھی اس فیصلے کے ناقدین میں شامل ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ ایک جانب شہریوں کو مفت ویکسین فراہم کرنے کا حکومتی اعلان حوصلہ افزا ہے، تاہم نجی شعبے کو قیمت کا تعین کیے بغیر ویکسین لگانے کی اجازت دینے سے معاشرے میں عدم مساوات مزید بڑھ جائے گی۔
پاکستانی حکومت نے رواں ماہ فروری میں چین کی طرف سے عطیہ کردہ 'سائنو فارم ویکسین' کی پانچ لاکھ خوراکیں لگانے کا عمل شروع کیا ہے۔ ابتداً ہیلتھ ورکرز کو یہ ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
روسی ساختہ اسپوتنک فائیو ویکسین ان چار ویکسینز میں سے ایک ہے۔ جس کے ایمرجنسی استعمال کی اجازت پاکستان میں دی گئی ہے جب کہ دیگر ویکسینز میں چین کی 'سائنو فارم'، 'کنسینو بائیو' اور 'ایسٹرا زینیکا' شامل ہیں۔
چغتائی لیب دیگر کرونا ویکسینز بھی درآمد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ تاہم عمر چغتائی کے بقول اسپوتنک فائیو پہلی ویکسین ہو گی جو کہ پاکستان میں دستیاب ہو گی۔
Your browser doesn’t support HTML5
چغتائی لیب کی طرف سے ویکسین کی درآمدی لاگت اور اس کی قیمت سے متعلق نہیں بتایا گیا۔ تاہم لیب کا کہنا ہے کہ اسپوتنک فائیو کی دنیا بھر میں سامنے آنے والی قیمت کے برعکس پاکستان میں قیمت میں اتار چڑھاؤ ہو سکتا ہے۔
دوسری طرف اسپنک فائیو ویکسین تیار کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی دو خوراکوں کی قیمت 10 ڈالر فی کس ہے۔
عمر چغتائی کا کہنا تھا کہ اس وقت ویکسین کی بین الاقوامی سطح پر بہت زیادہ طلب ہے اور ان کے بقول انہیں حیرانگی نہیں ہو گی کہ اگر آج ویکسین کی قیمت زیادہ ہو گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگلے چند ماہ میں جب ویکسین باآسانی دستیاب ہو جائے گی تو ویکسین کی قیمت نیچے آ جائے گی۔
چغتائی لیب اسپوتنگ فائیو ویکسین پاکستانی کمپنی 'علی گوہر فارماسوٹیکلز پرائیویٹ' کے ذریعے درآمد کر رہا ہے۔
عمر چغتائی کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ انہیں اگلے دو دنوں میں سرکاری حکام سے ویکسین لگانے سے متعلق احکامات مل جائیں گے۔ جن میں ویکسین لگوانے والوں کی رجسٹریشن سے متعلق ہدایات بھی شامل ہوں گی۔