مرنے والے زیادہ تر منشیات کے عادی افراد تھے جنہوں نے نشہ پورا کرنے کے لیے کھانسی کے شربت کا سہارا لیا۔
پاکستان میں حکام نے کہا ہے کہ کھانسی کا ’’زہریلا‘‘ شربت پینے سے لاہور میں 15 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
پولیس افسران نے بتایا کہ یہ اموات شہر کے مضافاتی علاقے شادرہ ٹاؤن میں جمعہ اور اتوار کو ہوئیں اور مرنے والے زیادہ تر منشیات کے عادی افراد تھے جنہوں نے نشہ پورا کرنے کے لیے کھانسی کے شربت کا سہارا لیا۔
لاہور میں ناقص ادویات کی فراہمی کا ایک اسکینڈل اس سے قبل جنوری میں بھی سامنے آیا تھا جب مقامی طور پر تیار کی گئی ایک دوا امراض قلب میں مبتلا 100 مریضوں کی موت کا سبب بنی۔
پولیس نے بتایا کہ کھانسی کا زہریلا شربت پینے سے مرنے والے بعض افراد کی لاشیں ایک قبرستان سے ملیں جہاں وہ نشہ کرنے کے لیے جمع ہوا کرتے تھے۔
سات اموات ایک مقامی اسپتال میں ہوئیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ شربت پینے والوں میں سے سات دیگر افراد کو بچا لیا گیا اورعلاج کے بعد وہ اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔
حکام نے اطلاعات کے مطابق تین مشتبہ کیمسٹ کی دکانوں اور اُس فیکٹری کو بند کردیا گیا ہے جہاں کھانسی کا شربت تیار کیا گیا۔
پولیس نے مالکان کو گرفتار کر کے شامل تفتیش کرلیا ہے، جبکہ صوبائی محکمہ صحت کے عہدے داروں نے مشتبہ کھانسی کے شربت کو ادویات فروخت کرنے والی تمام دکانوں سے اپنے ’’قبضے‘‘ میں لینے کا اعلان بھی کیا ہے۔
پولیس افسران نے بتایا کہ یہ اموات شہر کے مضافاتی علاقے شادرہ ٹاؤن میں جمعہ اور اتوار کو ہوئیں اور مرنے والے زیادہ تر منشیات کے عادی افراد تھے جنہوں نے نشہ پورا کرنے کے لیے کھانسی کے شربت کا سہارا لیا۔
لاہور میں ناقص ادویات کی فراہمی کا ایک اسکینڈل اس سے قبل جنوری میں بھی سامنے آیا تھا جب مقامی طور پر تیار کی گئی ایک دوا امراض قلب میں مبتلا 100 مریضوں کی موت کا سبب بنی۔
پولیس نے بتایا کہ کھانسی کا زہریلا شربت پینے سے مرنے والے بعض افراد کی لاشیں ایک قبرستان سے ملیں جہاں وہ نشہ کرنے کے لیے جمع ہوا کرتے تھے۔
سات اموات ایک مقامی اسپتال میں ہوئیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ شربت پینے والوں میں سے سات دیگر افراد کو بچا لیا گیا اورعلاج کے بعد وہ اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔
حکام نے اطلاعات کے مطابق تین مشتبہ کیمسٹ کی دکانوں اور اُس فیکٹری کو بند کردیا گیا ہے جہاں کھانسی کا شربت تیار کیا گیا۔
پولیس نے مالکان کو گرفتار کر کے شامل تفتیش کرلیا ہے، جبکہ صوبائی محکمہ صحت کے عہدے داروں نے مشتبہ کھانسی کے شربت کو ادویات فروخت کرنے والی تمام دکانوں سے اپنے ’’قبضے‘‘ میں لینے کا اعلان بھی کیا ہے۔