پہلی بار میرٹ پر لگنے والے آرمی چیف کے خلاف مہم ملک دشمنوں کا ایجنڈا ہے: شہباز شریف

فائل۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے خلاف عمران خان کی ایما پر چلنے والی کردار کشی کی مہم قابلِ مذمت ہے۔

پیر کو اپنے ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نیازی اقتدار حاصل کرنے کے لیے اس حد تک جاچکے ہیں کہ انہوں نے ملک، فوج اور اس کی قیادت کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا ہے۔

وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اداروں اور ان کے سربراہوں کو اپنی گندی سیاست میں گھسیٹ کر آئین شکنی کر رہے ہیں۔

فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار میرٹ پر لگنے والے آرمی چیف کے خلاف مہم ملک دشمنوں کا ایجنڈا ہی ہو سکتا ہے۔ قوم اپنے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے اور شرپسندوں کے خلاف متحد ہے۔

شہباز شریف نے وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ کو ہدایت کی کہ وہ ملک کے اندر اداروں کے خلاف مہم چلانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں ۔

ان کا ہدایت دیتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں افراتفری ، فساد اور بغاوت کو ہوا دینے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

آرمی چیف سے متعلق وزیرِ اعظم شہباز شریف کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب گزشتہ کچھ روز سے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بیرونِ ملک مقیم حامیوں کے مظاہروں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہیں جن میں وہ پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔

توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ سے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے لیے گزشتہ ہفتے چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کی لاہور میں رہائش پر گاہ پر ہونے والی کارروائی اور بعد ازاں اسلام آباد میں پیشی پر کارکنان کے پولیس سے تصادم کے بعد پاکستان کے ساتھ ساتھ مختلف یورپی ممالک میں بھی پی ٹی آئی کے حامیوں نے احتجاج کیا تھا۔

اپنے بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیرونِ ملک محب وطن پاکستانی فارن فنڈڈ مہم کے خلاف آواز بلند کریں۔ زہریلی سیاست کو بیرونِ ملک پاکستانیوں کے ذریعے پھیلایا جا رہا ہے۔بیرون ملک پاکستانی اس سازش کا حصہ نہ بنیں۔

تحریکِ انصاف کی قیادت نے بیرونِ ملک اپنے حامیوں کی جانب سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے خلاف احتجاج کے بارے میں تاحال کوئی مؤقف نہیں دیا۔

عمران خان اپنی تقاریر اور بیانات میں اسٹیبلشمنٹ کو اپنی حکومت کے خاتمے کے لیے بالواسطہ اور بلاواسطہ ذمے دار قرار دیتے رہے ہیں۔

وائس آف امریکہ کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں بھی انہوں نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت میں بھی فیصلے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کر رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ سیاست میں مداخلت پر سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کے کورٹ مارشل کا مطالبہ بھی کرچکے ہیں۔

پاکستان کی فوج سیاست میں مداخلت کے الزامات کی تردید کرتی آئی ہے۔

دوسری جانب تحریکِ انصاف کا یہ بھی مؤقف رہا ہے کہ وہ اداروں کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ان اداروں میں موجود چند افراد کے فیصلوں کو درست نہیں سمجھتے۔