پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں امن بحال ہو رہا ہے جس کی بدولت ساحلی شہر گوادر میں اربوں روپے کے مختلف منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔
انھوں نے یہ بات جمعرات کو گوادر میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے سلسلے میں آزاد تجارتی زون سمیت پانچ مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اربوں ڈالر کے اقتصادی راہداری منصوبے میں گوادر کو بنیادی اہمیت حاصل ہے اور اس شہر کو سڑکوں اور ریلوے کے نظام کے ذریعے چین کے شہر کاشغر سے ملایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ راہداری منصوبے کی وجہ سے گوادر میں ملازمت کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے اور یہاں کے باسیوں کو ترقی میں شامل ہونے کا موقع ملے گا۔
ان کے بقول انھیں جلد وہ دن نظر آ رہے ہیں جب ٹریفک چین سے گوادر اور گوادر سے چین کے لیے چلے گی۔
ملک میں امن و امان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا قلع قمع کر دیا گیا ہے اور جلد ہی ان کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا۔
"آج پاکستان میں دہشت گردی دم توڑ رہی ہے، پورے ملک کے آپ دیکھ رہے ہیں۔ جب چور بھاگتا ہے نا تو وہ بھاگتے بھاگتے کچھ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو جو آخری سانسیں لے رہی ہوتی ہے ایک چیز تو جاتے جاتے وہ اپنا تھوڑا بہت بتانے کی کوشش کرتی ہے ابھی بھی میرے اندر کچھ کرنے کی جان ہے لیکن عام طور پر وہ جان ہوتی نہیں ہے وہ صرف ایک جعلی ڈرامہ ہوتا… ہم نے ایک بڑا معرکہ سر کر لیا ہے۔"
چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں کی طرف سے مختلف اعتراضات اٹھائے جاتے رہے ہیں اور ان کی اکثریت گوادر بندرگاہ کا مکمل کنٹرول صوبائی حکومت کے حوالے کرنے اور اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کے مطالبات بھی شامل ہیں۔
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں کسی بھی صوبے کو نظر انداز نہیں کیا جا رہا اور پورے ملک کے عوام اس سے یکساں مستفید ہوں گے۔
ادھر مغربی روٹ پر جلد کام شروع کروانے کے مطالبے کو لے کر جمعیت علمائے اسلام نظریاتی گروپ نے ژوب سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کیا اور گورنر ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔