انسداد پولیو کے لیے 24 ملین ڈالر کی اضافی معاونت

ورلڈ بینک کے سینیئر ماہر صحت طیب مسعود کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سکیورٹی سے متعلق مشکلات پولیو کی مہم کی کامیابی میں بڑی رکاوٹ ہیں
ورلڈ بینک نے پاکستان میں انسداد پولیو کی مہم کے لیے دو کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کی اضافی رقم فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس رقم کی منظوری ورلڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دی جس کا مقصد پاکستان میں تقریباً 35 ملین پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلانے کی مہم میں مدد دینا ہے۔

ورلڈ بینک سے جاری ایک بیان میں پاکستان کے لیے بینک کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ پولیو کے وائرس کی منتقلی کی شدت کے ساتھ روک تھام میں پاکستان کا کردار ابھی بھی بہت بڑا ہے۔
’’پولیو اب بھی پاکستان میں کئی زندگیوں کو متاثر کر رہا ہے اور حالیہ پولیو کے کیسز پریشان کن ہیں۔‘‘

ورلڈ بینک کے سینیئر ماہر صحت طیب مسعود کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سکیورٹی سے متعلق مشکلات پولیو کی مہم کی کامیابی میں بڑی رکاوٹ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں میں پولیو کے کیسز سامنے آئے ہیں۔

رواں سال پاکستان میں اب تک 37 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق پولیو ویکسین سے متعلق جھوٹی افواہیں اور یہ خبر کہ القاعدہ کے سربراہ اوسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں موجودگی کی معلومات اکٹھی کرنے کے لیے ایسی ہی ایک مہم کی مدد لی گئی تھی، نے پاکستان میں انسداد پولیو مہم کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

انسداد پولیو مہم سے متعلق حکام کا کہنا ہے کئی پاکستانی بالخصوص خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں میں ان وجوہات کی بنا پر بھی اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے اجتناب کرتے ہیں۔