مہربرادری کا ہمیشہ سے سندھ میں اہم کردار رہا ہے۔ مہر برادران ق لیگ میں رہے ہیں اور مہربرادری کے ملاپ سے پی پی آئندہ انتخابات میں زیادہ سیٹیں جیت سکتی ہے ۔
سندھ کی سیاست میں پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کی بڑھتی ہوئی پیش قدمی کسی حد تک روک دی ۔ پیپلزپارٹی کی مقامی قیادت کی مخالفت کے باوجود گھوٹکی کے معروف مہربرادران نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔اس کے ساتھ ہی حکمراں جماعت نے دیگر لوگوں کیلئے بھی اپنے دروازے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے ۔
مہربرادری کا ہمیشہ سے سندھ میں اہم کردار رہا ہے ۔مہر برادران ق لیگ میں رہے ہیں اور آئندہ انتخابات کے پیش نظر اس برادری کی حمایت کیلئے مسلم لیگ ن کی سر توڑ کوششیں جاری تھیں ۔ فروری 2008 کے عام انتخابات میں سندھ سے پیپلزپارٹی نے34 نشستیں جیتی تھیں جبکہ اب مہربرادری کے ملاپ سے پی پی آئندہ انتخابات میں زیادہ سیٹیں جیت سکتی ہے ۔
بدھ کو وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی موجودگی میں سابق وزیراعلیٰ سندھ علی محمد مہر نے پریس کانفرنس میں پیپلزپارٹی میں باضابطہ شمولیت کا اعلان کیا۔محمد مہر نے میڈیا کو بتایا کہ وہ پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر عوام کی خدمت کریں گے ۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ سندھ کے حقوق کی بات کی ہے اور عوام کو عزت دی ہے۔وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ مہربرادری کی پیپلزپارٹی میں شمولیت خوش آئندہے۔
یاد رہے کہ پیپلز پارٹی ضلع گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں نے مہر برادران کی شمولیت پر شدید تحفظات کا اظہارکیاتھا اور ضلع گھوٹکی میں مہر براری کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے تھے۔مقامی قیادت کا موقف تھاکہ مہر برادران نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپاہے اس لیے ان کو پارٹی میں شامل کرکے پرانے کارکنان کی قربانیوں کوضائع نہ کیاجائے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے اس حوالے سے کہا کہ پیپلز پارٹی میں جو آنا چا ہتا ہے اسے ویلکم کہتے ہیں۔سب کیلئے دروازے کھلے ہیں ۔ شمولیت اختیارکرنے والوں کے ایکشن بتائیں گے کہ وہ پارٹی سے کتنے مخلص ہیں جبکہ الیکشن میں ٹکٹ دینے کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔ ان کاکہناتھا کہ کارکن ناراض نہ ہوں پارٹی میں لوگوں کی شمولیت سے پارٹی بڑھے گی جس سے نہ صرف پارٹی بلکہ ملک کو بھی فائدہ ہوگا۔
سندھ میں مسلم لیگ ن کے ساتھی۔
سندھ میں قوم پرست راہنما ممتاز بھٹو کھل کر میاں نواز شریف کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ رسول بخش پلیجو کے فرزند ایاز لطیف پلیجو ، ڈاکٹر قادر مگسی اور دوسرے قوم پرست میاں صاحب کے بارے میں نرم گوشتہ رکھتے ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم بھی میاں صاحب کا ساتھ دیں گے ۔ لیاقت جتوئی اور ماروی میمن بھی مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
مہر برادری کی بھی ن لیگ میں شمولیت سے متعلق افواہیں زوروں پر تھیں تاہم پیپلزپارٹی نے یہ چال اپنے نام کر لی ۔سیاسی پنڈت مہربرادری کی شمولیت کو پیپلزپارٹی کیلئے ایک بڑا بریک تھرو قرار دے رہے ہیں ۔
مہربرادری کا ہمیشہ سے سندھ میں اہم کردار رہا ہے ۔مہر برادران ق لیگ میں رہے ہیں اور آئندہ انتخابات کے پیش نظر اس برادری کی حمایت کیلئے مسلم لیگ ن کی سر توڑ کوششیں جاری تھیں ۔ فروری 2008 کے عام انتخابات میں سندھ سے پیپلزپارٹی نے34 نشستیں جیتی تھیں جبکہ اب مہربرادری کے ملاپ سے پی پی آئندہ انتخابات میں زیادہ سیٹیں جیت سکتی ہے ۔
بدھ کو وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی موجودگی میں سابق وزیراعلیٰ سندھ علی محمد مہر نے پریس کانفرنس میں پیپلزپارٹی میں باضابطہ شمولیت کا اعلان کیا۔محمد مہر نے میڈیا کو بتایا کہ وہ پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر عوام کی خدمت کریں گے ۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ سندھ کے حقوق کی بات کی ہے اور عوام کو عزت دی ہے۔وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ مہربرادری کی پیپلزپارٹی میں شمولیت خوش آئندہے۔
یاد رہے کہ پیپلز پارٹی ضلع گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں نے مہر برادران کی شمولیت پر شدید تحفظات کا اظہارکیاتھا اور ضلع گھوٹکی میں مہر براری کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے تھے۔مقامی قیادت کا موقف تھاکہ مہر برادران نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپاہے اس لیے ان کو پارٹی میں شامل کرکے پرانے کارکنان کی قربانیوں کوضائع نہ کیاجائے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے اس حوالے سے کہا کہ پیپلز پارٹی میں جو آنا چا ہتا ہے اسے ویلکم کہتے ہیں۔سب کیلئے دروازے کھلے ہیں ۔ شمولیت اختیارکرنے والوں کے ایکشن بتائیں گے کہ وہ پارٹی سے کتنے مخلص ہیں جبکہ الیکشن میں ٹکٹ دینے کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔ ان کاکہناتھا کہ کارکن ناراض نہ ہوں پارٹی میں لوگوں کی شمولیت سے پارٹی بڑھے گی جس سے نہ صرف پارٹی بلکہ ملک کو بھی فائدہ ہوگا۔
سندھ میں مسلم لیگ ن کے ساتھی۔
سندھ میں قوم پرست راہنما ممتاز بھٹو کھل کر میاں نواز شریف کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ رسول بخش پلیجو کے فرزند ایاز لطیف پلیجو ، ڈاکٹر قادر مگسی اور دوسرے قوم پرست میاں صاحب کے بارے میں نرم گوشتہ رکھتے ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم بھی میاں صاحب کا ساتھ دیں گے ۔ لیاقت جتوئی اور ماروی میمن بھی مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
مہر برادری کی بھی ن لیگ میں شمولیت سے متعلق افواہیں زوروں پر تھیں تاہم پیپلزپارٹی نے یہ چال اپنے نام کر لی ۔سیاسی پنڈت مہربرادری کی شمولیت کو پیپلزپارٹی کیلئے ایک بڑا بریک تھرو قرار دے رہے ہیں ۔