سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف کو مزارِ قائد پر جلسہ کرنے سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک ِ انصاف جلسے کے لیے مزارِ قائد کے علاوہ کسی اور جگہ کا انتخاب کرے۔ سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے بدھ کو یہ فیصلہ مزار قائد پر 25 دسمبر کو ہونے والے تحریکِ انصاف کے جلسے کے خلاف مقامی شہری کی درخواست پر دیا۔
درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا تھا 25 دسمبر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا یوم ِ پیدائش ہے، اس دن بڑی تعداد میں شہری فاتحہ خوانی کے لیے مزار کا رخ کرتے ہیں اس لیے جلسے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہے گا۔
ادھراسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے سندھ ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کی جماعت عدالتی فیصلے کا احترام کرتی ہے اور اس معاملے کو قانونی طریقے سے حل کرے گی۔ انھوں نے کہا ” مزار قائد پر جلسے کا مقصد لوگوں کو اکٹھا کرنا ہے، یہ امن کا جلسہ ہے ۔ اگر کراچی میں سیاسی سرگرمیاں نہیں کرنے دی جائیں گی تو بندوقوں کی ایکٹیویٹی ہوگی۔ ہماری قانونی ٹیم اس سلسلے میں سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ “
یاد رہے کہ اس سے قبل 14 دسمبر کو صوبہ سندھ کے وزیرداخلہ منظور وسان تحریک انصاف کو جلسہ کرنے کی اجازت دے چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کراچی میں جہاں چاہے جلسہ کرے سندھ حکومت سکیورٹی فراہم کرے گی۔
ادھر تحریکِ انصاف کے جلسے کے لیے کراچی میں تیاریاں زوروں پر ہیں اور شہر میں ہر طرف بینرز ہی بینرز نظر آرہے ہیں۔ لوگوں کو اس جلسے میں شرکت کی دعوت دینے کے لیے تحریکِ انصاف نے اایک دلچسپ اور نیا طریقہ بھی متعارف کرایا ہے جس کے تحت موبائل فون کے ذریعے عام شہریوں کو عمران خان کی ریکارڈ شدہ آواز میں جلسے میں شرکت کی دعوت دی جارہی ہے۔